15 سال میں 264 ارب روپے وصول کیے، نیب
اسلام آباد: وفاقی احتساب بیورو (نیب) نے دعویٰ کیا ہے کہ ادارے نے سال 1999 سے اب تک 264 ارب روپے کی وصولیاں مکمل کی ہیں، جس میں گذشتہ سال کی 4 ارب روپے سے زائد کی وصول کی جانے والی رقم بھی شامل ہے۔
مذکورہ تفصیلات نیب کی جانب سے جاری کی جانے والی سال 2014 کی پرفارمنس رپورٹ میں بتائی گئی ہیں۔
نیب کے ترجمان کے مطابق ادارے پر گذشتہ 15 سال میں 11 ارب 80 کروڑ روپے خرچ ہوئے، جو کہ وصول کی جانے والی رقم کا 4.4 فیصد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں ادارے کو 40،077 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جو گذشتہ سال کے مقابلے میں دگنی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ درخواستوں میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ادارے پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ نیب کی کارکردگی اور اثر کا اندازہ اُس کی جانب سے چلائے جانے والے مقدمات کی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے۔
نیب نے سال 2014 میں 585 انکوائریز مکمل کیں جن کی تعداد گذشتہ سال 234 تھی، اسی طرح سال 2014 میں ہی ادارے نے 188 تحقیقات کا نتیجہ اخذ کیا جن کی تعداد 2013 میں 129 تھی۔
نیب کے ترجمان کے مطابق ادارے نے 2014 میں 208 ریفرنس فائل کیے تھے جن کی تعداد 2013 میں 135 تھی اور یوں ادارے کے 'پراسیکیوشن ورک' میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان 175 نمبر سے کم ہو کر 126 نمبر پر آگیا ہے۔
خیال رہے کہ نیب نے اپنی اب تک کی تاریخ میں پاکستان کے سب سے بڑے مضاربہ اسکینڈل میں 6 ریفرنس فائل کیے ہیں اور گذشتہ سال گرفتار کیے جانے والے 32 ملزمان سے گاڑیوں اور ان کی جائیداد کو تحویل میں لیے جانے کے علاوہ ایک ارب 73 کروڑ روپے برآمد کیے گئے ہیں۔
ادھر بیورو نے 22 ارب روپے کے رینٹل پاور منصوبے کے میگا اسکینڈل میں احتساب عدالت میں 8 ریفرنس دائر کیے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مقدمات کو سست روی کے باعث ضائع ہونے سے بچانے کے لیے نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے نئی پالیسی متعارف کروائی ہے، جس کے تحت درخواست کی تصدیق سے ریفرنس کے دائر کیے جانے کا کام 10 ماہ میں مکمل کرنا ضروری ہے۔
بیورو کا کہنا ہے کہ ’مشترکہ تحقیقاتی ٹیم‘ کے حوالے سے ادارے میں قائم کیے جانے والے نئے رجحان کے باعث مقدمات کی تحقیقات اور تحقیقاتی افسران (آئی اوز) کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری آئی ہے۔
اس کے علاوہ گذشتہ سال 110 تحقیقاتی افسران (آئی اوز) کو بھرتی کر کے سہالہ میں قائم پولیس ٹریننگ سینٹر میں جدید سطور پر ٹریننگ دی گئی۔
ادارے نے راولپنڈی میں قائم نیب کے دفاتر میں فرانزک سائنس لیب بھی تشکیل دی ہے جبکہ ادارہ ملائشیا کی انسداد کرپشن اکیڈمی کی طرز پر اسلام آباد میں ایک انسداد کرپشن اکیڈمی بنانے کی منصوبہ بندی بھی کررہا ہے۔