• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 5:05pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:40pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 4:46pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 5:05pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:40pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 4:46pm

کھولا بیلٹ باکس، نکلا شیر

شائع July 24, 2015 اپ ڈیٹ July 27, 2015
اب نواز لیگ اگلے 3 سال اسمبلی میں گرجے گی اور با آوازِ بلند کہے گی کہ 1970 کے بعد سب سے منصفانہ انتخابات 2013 میں ہوئے — اے ایف پی فوٹو
اب نواز لیگ اگلے 3 سال اسمبلی میں گرجے گی اور با آوازِ بلند کہے گی کہ 1970 کے بعد سب سے منصفانہ انتخابات 2013 میں ہوئے — اے ایف پی فوٹو

پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد ایسی ہے جو کہ 14 اگست سے تبدیلی کے انتظار میں تھی اور اس تبدیلی کے لیے عوام کی بہت بڑی تعداد نے 126 دن تک دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا دیا، جو کہ بوجہ 16 دسمبر کو پیش آنے والے سانحہ پشاور کے بعد ختم کیا گیا۔

دھرنا ختم کرنے کے بعد تبدیلی کے خواب دیکھنے والوں نے کامیابی کی پہلی سیڑھی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قائم ہونے والے جوڈیشل کمیشن کو سمجھا۔ جس کی شرائط طے کرنے کے لیے پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے مابین کئی لاحاصل مذاکرات ہوئے اور بالآخر دونوں جماعتیں مشترکہ نقاط پر متفق ہوئیں۔

دھرنے کے دوران اور پھر بعد میں بھی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور متعدد دیگر رہنماؤں کی جانب سے ہزاروں بار 2013 کے انتخابات میں ہونے والی منظم دھاندلی کے ثبوت ہونے کے دعوے کیے گئے۔

پھر جوڈیشل کمیشن کی کارروائی 16 اپریل کو شروع ہوئی۔ جس کے 39 اجلاسوں میں 69 گواہ پیش کیے گئے۔

جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران عمران خان سمیت تحریک انصاف کے حامیوں کو یقین تھا کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ ان کے حق میں آئے گا اور فیصلہ آنے کے بعد نواز حکومت کی چھٹی ہوجائے گی، جس کے نتیجے میں اسی سال دوبارہ انتخابات ہوں گے، جس میں تحریک انصاف کلین سویپ کرتے ہوئے وفاق میں حکومت بنائے گی۔

پڑھیے: اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو؟

پھر تھا جس کا انتظار

آگیا وہ شاہکار

جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ آگیا اور چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں کارروائی کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے فیصلہ دیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے منظم دھاندلی سے متعلق تمام الزامات غلط ہیں اور ان انتخابات میں بدانتظامی تو ضرور ہوئی ہے لیکن اسے منظم دھاندلی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

اس فیصلے کے بعد نا چاہتے ہوئے بھی عمران خان سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں نے اس فیصلے کو قبول کیا اور عمران خان کی جانب سے بیان دیا گیا کہ وہ اس فیصلے پر تبصرہ بعد میں کریں گے۔

خان صاحب، اب تبصرہ کرنے کو بچا ہی کیا ہے؟ آپ نے تحریک انصاف کے حامیوں کو اور کتنا شرمندہ کروانا ہے؟ پہلے آپ نے 14 اگست کو لاہور سے شروع ہونے والے لانگ مارچ اور 126 دنوں تک اسلام آباد میں دیئے جانے والے دھرنے میں لوگوں کا وقت اور پیسے ضائع کیا، اس کا حساب کون دے گا؟

آپ نے قوم کی نوجوان نسل کو تبدیلی کا نعرہ لگاتے ہوئے گمراہ کیا۔ اپنے جھوٹے دعووں کو بنیاد بناتے ہوئے تبدیلی کا نعرہ لگایا۔ اگر آپ کے پاس ثبوت نہیں تھے تو الزامات لگائے ہی کیوں تھے؟

دھرنے کے دوران ہزاروں نوجوان پورے ملک سے اسلام آباد پہنچے اور ڈی جے بٹ کی انتہائی غیر مدھر دھنوں پر تھر تھرائے۔ اس کا حساب کون دے گا؟

یہ پڑھیں: عمران خان کا سیاسی مستقبل 'سیاہ' ہے: جاوید ہاشمی

پوری قوم کو آپ نے بذریعہ میڈیا یرغمال بنائے رکھا اور خُود آپ عشق لڑانے میں مصروف رہے۔ آپ نے نوجوانوں کو جیو کے خلاف بھڑکایا اور خواتین اینکرز کو ہراساں کروایا۔ آپ ذرا تو سوچیں کہ جس خاتون سے آپ نے شادی کی ہے وہ بھی ایک اینکر ہیں۔ اگر ان کے ساتھ کوئی وہی سلوک کرتا تو آپ پر کیا گزرتی؟

نجم سیٹھی پر 35 پنکچرز لگانے کا الزام لگایا اور بعد ازاں آپ کے ثبوتوں میں ہی پنکچرز نکل آئے۔ کہاں گئی وہ مبینہ آڈیو ریکارڈنگ؟ آپ کے وکیل نے تو جوڈیشل کمیشن میں 35 پنکچرز کا سوال کرنا تک گوارہ نہیں کیا۔

آپ ہمیشہ یہ کہتے رہے کہ 1970 کے بعد پاکستان میں کوئی انتخابات منصفانہ ہوئے ہی نہیں۔ مگر کبھی بھی کسی بھی الیکشن کے بعد دھاندلی کی تحقیقات نہیں ہوئیں۔

خان صاحب، اب جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آگئی ہے۔ اس کا مطلب کہ نواز حکومت من و عن عوامی مینڈیٹ رکھتی ہے اور آپ نے نواز حکومت کو ایسا سرٹیفیکیٹ جاری کردیا۔ جس کی بنیاد پر نواز لیگ اگلے تین سال اسمبلی میں گرجے گی، برسے گی اور با آوازِ بلند کہے گی کہ 1970 کے انتخابات کے بعد ہونے والے سب سے منصفانہ انتخابات 2013 میں ہوئے۔ جس میں نواز لیگ جیتی۔

یہ پڑھیں: 2013 کے الیکشن منصفانہ نکلے، نواز شریف

عمران خان صاحب، آپ کی طرف سے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس ریٹائرڈ رمدے پر ریٹرننگ افسران کے ذریعے دھاندلی کروانے کے الزامات لگائے۔ مگر ثبوت نہیں پیش کیے گئے۔ حتٰی کہ انہیں گواہ کے طور پر جوڈیشل کمیشن میں جراح کے لیے بلایا ہی نہیں گیا۔ اب بھگتیں ہتکِ عزت کے دعوے کو۔

خان صاحب، جوڈیشل کمیشن میں تحریک انصاف کی جانب سے مایہ ناز وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ کو بھیجا گیا۔ خان صاحب اگر وہ اتنے ہی قابل ہوتے تو اپنے لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کو نا بچا لیتے؟

خان صاحب، اب آپ ایک مرتبہ سوچ لیں کہ آپ نے کرنا کیا ہے؟ کمیشن کی رپورٹ کے بعد نواز حکومت تو کہیں جانے والی نہیں اور 2018 کے انتخابات کا پتہ نہیں کہ آپ جیت سکتے ہیں کہ نہیں۔

آخر میں آپ سے اتنا سا التماس ہے کہ نوجوانوں کو مزید بیوقوف بنانا چھوڑ دیں اور اگلے تین سال اپنے آپ کو غیر سیاسی لوگوں اور پیشہ ور سیستدانوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ آپ کے لیے یہی بہتر ہوگا۔

نوید نسیم

بلاگرکا تعلق الیکٹرانک میڈیا سے ہے، مگر وہ اخراجِ جذبات، خیالات و تجزیات کے لیے ذریعہ بلاگ کا استعمال بہتر سمجھتے ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں۔ : navid_nasim@

nasim.naveed@gmail.com

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (8) بند ہیں

Baber Malik Jul 24, 2015 03:14pm
It is better to Imran Khan that he focused on common man issue , still he have wide space to increase his political strength & get a better rival for PML N in next election, today dawn report, The government borrowed Rs1.4 trillion from scheduled banks in 2014-15,(http://www.dawnnews.tv/news/1024263/) So govt also pay interest on these loans which come from common man pocket. During The 2014-15 Fiscal Year Overseas Pakistanis Remittances reached to $ 18 Billion even then govt borrow loan from Local & Foreign Banks and pay high interest, where is the good governance ?. secondly oil price in July 2015, $50 a barrel instead 107$ a barrel in July 2014, when we check electricity bills of a 300 units the price is same . Also he can work with Mr. Syed Adil Gilani (http://www.transparency.org.pk/index.php) for fight against corruption.
سجاد خالد Jul 24, 2015 03:45pm
اپنی طاقت کا اندازہ لگائے بغیر جوہڑ کو پار کرنے کے لئے جو چھلانگ لگائی جاتی ہے اس سے خود تو انسان لت پت ہوتا ہی ہے لیکن اردگرد کے لوگوں پر بھی چھینٹے پڑتے ہیں۔ خان صاحب روزِ اول ہی سے پارٹی کے مخلص کارکنان کی دل شکنہ اور کھوٹے سکوں کی وقعت بنانے میں مصروف رہے ہیں۔ باوجود اس کے کہ اب بھی وہ باقی پارٹیوں کے سربراہوں کی نسبت صاف ستھرے دکھائی دیتے ہیں، وہ اپنا اعتبار کھوتے جا رہے ہیں۔
nadeem Jul 24, 2015 03:51pm
GREAT
Malik USA Jul 24, 2015 07:53pm
@Baber Malik I am 100% agreed with your comment. We all wish that there should be a strong and compete apposition in our country. Otherwise NS and AZ have their hands together in one sock. They have decided to take thier Bari of 5 years. We have sympathy with IK because he is the last hope in Pakistan Politics. At the same time he should understand that his fight is against very sh rude /cunning politician.
haris Jul 24, 2015 10:17pm
@Baber Malik bilkukl theek
haris Jul 24, 2015 10:21pm
Air in ko apni party main aur reforms karni hoon GI khas tour par intara party elections main air ticket tickect danay main merit ko samanay rakhian
Muhammad Ayub Khan Jul 25, 2015 03:23am
@سجاد خالد
Ahmad Jul 25, 2015 05:27am
بہتر ہوتا اگر خان صاحب ایک موثر اپوزیشن پارٹی کا رول ادا کرتے اور دھرنے کی بجائے پارلیمنٹ کے اندر نواز لیگ کو ٹف ٹائم دیتے ۔ اس طرح سے اگلے الیکشن میں ان کی باری پکی تھی۔ اب تو وہ اپنا اعتبار ہی کھو چکے ہیں ۔ جو پارٹی اچھی اپوزیشن نہیں کر سکتی وہ حکومت بھی نہیں چلا سکتی۔

کارٹون

کارٹون : 15 اپریل 2025
کارٹون : 14 اپریل 2025