'کراچی میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی حکومت'
کراچی: کراچی میں شدید گرمی کی لہر کے باعث ہلاکتوں پر سیاسی جماعتوں اور دیگر شعبوں کی جانب سے تنقید کے باوجود پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سنگین بجلی بحران کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد کردی۔
شہر قائد میں 1000 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب پی پی پی چیئرمین نے سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کو بلاول ہاؤس طلب کرکے حکومت کی کارکردگی پر بات چیت کی۔
ٹیلی ویژن چینلز پر نشر کی جانے والی رپورٹس کے مطابق پی پی پی چیئرمین نے حکومتی نااہلی پر سخت نوٹس لیا اور وزیراعلیٰ کو حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
تاہم بلاول ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ صوبائی حکومت معاملے میں قصوروار نہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ نے بلاول بھٹو زرداری کو سندھ میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کی صورت حال کے حوالے سے آگاہ کیا جس کے باعث کراچی اور صوبے کے دیگر علاقوں میں تقریباً 1000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں سید قائم علی شاہ نے بتایا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 40 ریلیف کیمپس اور ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کردیے ہیں تاکہ متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کی جاسکے۔ اسی طرح کے کیمپس پی پی پی، دیگر سیاسی جماعتوں، این جی اوز اور دیگر نے بھی قائم کر رکھے ہیں۔
اعلامیے میں واحد ہدایت صوبائی وزرا کو دی گئی جن سے کہا گیا کہ وہ ریلیف کے کاموں اور متاثرین کے علاج کی نگرانی کے لیے ہسپتالوں کے دورے جاری رکھیں۔
بظاہر وزیراعلیٰ سے اتفاق کرتے ہوئے پارٹی چیف نے کہا کہ صوبے میں توانائی بحران کا مسئلہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ وفاقی مسئلہ ہے تاہم انہوں نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک سے رابطہ کیا جائے تاکہ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ایکسپو سینٹر اور شادی ہالز کو ریلیف کمپس اور ہیٹ اسٹروک سینٹرز میں تبدیل کیا جاسکتا ہے جہاں تمام تر ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔
تبصرے (2) بند ہیں