• KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:24am
  • LHR: Fajr 4:35am Sunrise 5:56am
  • ISB: Fajr 4:39am Sunrise 6:02am
  • KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:24am
  • LHR: Fajr 4:35am Sunrise 5:56am
  • ISB: Fajr 4:39am Sunrise 6:02am

'ایٹم بم شب برات پر چلانے کے لئے نہیں رکھے'

شائع June 15, 2015
وزیر دفاع خواجہ آصف — فائل فوٹو
وزیر دفاع خواجہ آصف — فائل فوٹو

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہندوستان یاد رکھے کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اور 'ہم نے ایٹم بم شب برات پر پٹاخے چلانے کے لئے نہیں رکھے۔

اسلام آباد میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان اشتعال انگیز بیان بازی کرکے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ پاکستان اشتعال انگیز بیانات اور دھمکیوں سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو آگاہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال ہندوستان کی تین ریاستوں میں انتخابات ہونے جارہے ہیں جس کے لیے پاکستان مخالفت کا کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے سے امریکا اور ہندوستان کی بالادستی کا خاتمہ کرے گا اور اس منصوبے سے پورے خطے کے معاشی اور سیکیورٹی حالات یکسر بدل جائیں گے۔

امریکی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان اور عراق کی جنگوں میں ناکامی امریکا کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی خارجہ پالیسی ہمیشہ اپنے مفاد کے لیے بناتا ہے۔

وزیر دفاع نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے سویت یونین کو توڑنے کی جنگ میں امریکا کا ساتھ دے کر بڑی غلطی کی اور اس کا آج غلطی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے موجودہ ممالک مغرب کی سازشوں کی نتیجے میں وجود میں آئے ہیں۔ اس وقت مشرق وسطیٰ کی بادشاہتوں میں لرزہ طاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمن جنگ میں حصہ نہ لینا پاکستان کے مفاد میں تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جب سعودی عرب کو دفاع کی ضرورت پڑی پاکستان حاضر ہوگا۔

وزیر دفاع نے پرائیوٹ ٹی وی چینلز کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاکستان میں ٹی وی چینل کاروباری چینل بن چکے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کو کمرشل ازم اور نیشنل ازم میں فرق رکھنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا وہ دکھاتا ہے جو بکتا ہے، کشمیر کی جدوجہد آزادی کو کیوں نہیں دکھایا جاتا۔

کارٹون

کارٹون : 30 ستمبر 2024
کارٹون : 28 ستمبر 2024