• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

خارجہ پالیسی پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے: خورشید شاہ

شائع February 16, 2015
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ حکومت کی خارجہ پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ حکومت کی خارجہ پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

رحیم یارخان: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے حکومت کی خارجہ پالیسوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی اور علاقائی سطح پر تغیر پذیر صورتحال کے پیشِ نظر خارجہ پالیسی کا ازسرِنو جائزہ لینا چاہیئے ۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ڈویژنل کوآرڈینیٹر چوہدری جاوید اقبال کی رہائشگاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے خارجہ امور کو چلانے کے لیے منتخب کردہ دونوں افراد جن میں وزیراعظم کے خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور وزیراعظم کے خارجہ پالیسی کے لیے معاون خصوصی طارق فاطمی شامل ہیں، مذکورہ عہدوں کے لیے مناسب نہیں ہیں۔

ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق خورشید شاہ نے حکومت کو ملک کی خارجہ پالیسی کی تشکیل کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی مفاد میں خارجہ پالیسی کی تشکیل نہیں کرسکی ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف پر زور دیا کے وہ خارجہ امور کی کے لیے ایک مستقل وزیر کا تقرر کریں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی نے دھرنوں کے دوران نواز شریف کی حکومت کو مکمل حمایت فراہم کی تھی، تاہم وفاقی وزیرِ خزانہ اسحق ڈار نے قومی اسبملی سے منظوری لیے بغیر ہی نئے ٹیکسز لگانے کا اعلان کردیا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ حکومت میں شمولیت کے سوال کو نظر انداز کیا۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ان کے علم نہیں کہ سینیٹ کی نشستوں کے لیے پارٹی نے کن اُمیدواروں کو ٹکٹ دیے ہیں اور نہ ہی بلاوال بھٹو کی جانب سے اب تک کوئی منظوری دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بہاولپور اور ملتان صوبوں کے قیام کی حمایت کرتے ہیں اور'ان کی پارٹی کو قومی اسمبلی میں جب بھی ایک تہائی اکثریت ملی وہ ان صوبوں کے قیام کی تجویز منظور کروا لے گی'۔

اپوزیشن لیڈر نے پاکستان مسلم لیگ نواز کو جنوبی پنجاب کے اراکین کو سینیٹ کے ٹکٹ جاری نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی پارٹی کا یہ اقدام سرمایہ پرستی کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے سندھ حکومت کو شکارپور واقعے کا ذمہ دار قرار دینا غیردانشمندی ہے کیو نکہ پی پی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صوبے میں ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔

خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے فوجی عدالتوں کی منظوری جمہوریت کی کامیابی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

zulfiqar rajpar Feb 16, 2015 10:11am
pakistani foreign policy still captured in Pakistan army,now Rahil Sharif is open to make rule on foriegn and internal policies.so first release to foriegn policy from military rulers.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024