صدر الدین ہاشوانی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ہاشو گروپ کے چیئرمین صدر الدین ہاشوانی پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق نایئک نے پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے وکیل کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 15 دن کے نوٹس کا جواب نہ دینے پر صدر الدین ہاشوانی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر الدین ہاشوانی نے اپنی کتاب ’’سچ ہمیشہ غالب رہتا ہے‘‘ (Truth Always Prevails) میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر متعدد الزامات عائد کیے جبکہ ان الزامات کو ان کی جانب سے ٹی وی انٹرویوز میں بھی دہرایا گیا۔
چیئرمین ہاشو گروپ صدر الدین ہاشوانی نے انکشاف کیا تھا کہ 20 ستمبر 2008 کو میریٹ ہوٹل اسلام آباد پر ہونے والے حملے کے لیے بارود سے بھرے ٹرک اور خود کش بمبار کو انٹیلی جنس اسکواڈ کرکے لایا گیا تھا۔
سولہ دسمبر 2014 کو سابق صدر زرداری کی جانب سے صدر الدین ہاشوانی سمیت ان کی کتاب کے ہندوستانی پبلشر کو بھی قانونی نوٹس بھجوایا گیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ ہریانہ میں کتاب کے ڈسٹری بیوٹر پینگوئن بکس جبکہ کراچی میں لبرٹی بکس کو بھی نوٹس بھجوایا گیا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران فاروق نائیک نے بتایا کہ مقامی بک سیلر نے اس واقعے پر معذرت کرتے ہوئے کتاب کو بک اسٹالز سے ہٹا لیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ کیس کی پہلی سماعت 6 فروری کو ہوگی جس میں ہاشوانی، سابق صدرزرداری کے خلاف اپنے الزمات کے ثبوت پیش کریں گے۔
اس حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے، ان پر گزشتہ دو عشروں سے الزامات لگائے جا رہے ہیں جن میں سے ایک بھی ثابت نہیں ہو سکا ہے۔
خورشد شاہ کا کہنا تھا کہ ہاشوانی کی کتاب پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف ایک پرانی سازش کا حصہ ہے، لیکن اس کے پیچھے موجود تمام خفیہ عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا۔
سینیٹر فرحت اللہ بابر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کی حمایت اور پارٹی کے عزت و وقار کو بچانے کے لیے میدان میں آگئی ہے، 'یہ ہمارے لیے ایک امتحان ہے اور ہم ہر قیمت پر اپنے قائد کا دفاع کریں گے'۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہتک عزت کے مقدمے کے ذریعے ہم پیسہ نہیں حاصل کرنا چاہتے بلکہ اپنے پارٹی سربراہ کی کردارکشی کو روکنا چاہتے ہیں۔
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدر زرداری نے ہرجانے کی رقم کو فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ صدر الدین ہاشوانی پاکستان کے بڑے کاروباری افراد میں شمار کیے جاتے ہیں جبکہ وہ اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل کے بھی مالک ہیں جس کو 2008 میں 600 کلو گرام بارود کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔