بنگلہ دیشی وزیراعظم کےقتل کی مبینہ سازش بےنقاب
نئی دہلی:ہندوستان نے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے قتل کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔
ہندوستان کی کاونٹر ٹیررزم ایجنسی نے ایک اہلکار کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے قتل کا منصوبہ ایک کالعدم تنظیم نے بنایا تھا جس کے بعد ملک میں بغاوت ہو جاتی۔
ہندوستان کی جانب سے بنگلہ دیش کو اس سازش کے جماعت المجاہدین کی جانب سے تیار کیے گئے منصوبے کے دستاویزی ثبوت فراہم کرے گا۔
جماعت المجاہدین کی جانب سے متعدد دہشت گردانہ کارروائی پہلے بھی کی جا چکی ہیں۔
بنگلہ دیش کی جانب سے سرکاری طور پر اس سازش کےحوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا البتہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
شیخ حسینہ واجد کے قتل کی مبینہ سازش اس وقت سامنے آئی جس ہندوستان کے مشرقی حصے میں واقع مغربی بنگال میں ایک گھر میں بم دھماکہ ہوا جس کے بارے میں پولیس اور دیگر اداروں نے بتایا کہ اس گھر میں دھماکہ خیز مواد بنایا جاتا تھا اور دھماکے میں جماعت المجاہدین کے 2 عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے جن کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا اور وہ ہندوستان میں اس گھر کو سیف ہاوس کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
انڈیا کی مرکزی وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق ملک کی سیاسی رہنما کو نشانہ بنانے کے بعد جمہوری نظام کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
نام ظاہر کرنے کی شرط پر اس اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ یہ پورا منصوبہ ہندوستان کی سرزمین پر بنایا گیا تھا اگر یہ حملہ ہو جاتا تو اس کا ذمہ دار بھی انڈیا کو قرار دیا جاتا۔