عبدالمالک بلوچ دھاندلی سے وزیراعلیٰ بلوچستان بنے، عمران خان
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبد المالک بلوچ جعلی ووٹوں سے منتخب ہوئے ہیں۔
اسلام آباد میں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ عبد المالک کے مخالف امیدوار کے 600ووٹ غائب کیے گئے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو انتخابات میں کامیابی دلوانے کے لیے ریٹرننگ افسر بھی بدلا گیا۔
انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے عمران خان نے الزام عائد کیا کہ دھاندلی کی تحقیقات ہوئیں تو پہلے مجرم نواز شریف ہوں گے، تحقیقات کے بعد دوسرے مجرم سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری اور تیسرے مجرم اس وقت کے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے266 پر سابق وزیر اعظم ظفر اللہ خان جمالی کو دھاندلی کر کے جتوایا گیا، ظفر اللہ خان جمالی کو جتوانے کے لیے 24ہزار ووٹ منسوخ کیے گئے۔
ان کا وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ کے حوالے سے بھی دعوی تھا کہ وہ بھی دھاندلی کے ذریعے منتخب ہو کر قومی اسمبلی میں آئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکمران جھوٹے ہیں، چین کے صدر کے نہ آنے کا ذمہ دار بھی مجھے ٹھرا دیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ڈپٹی وزیر اعظم کی پیشکش کر کے بہت کم قیمت لگائی، میں وزیر اعظم نہیں، پھر بھی اللہ نے مجھے عزت دی ہے، اقتدار حاصل کرنا ہوتا تو حکمرانوں سے مک مکا کر لیتا۔
ان کا دعویٰ تھا کہ آزادی مارچ کی وجہ سے ریڑھی والوں کو روزگار ملا ہے، بے حس حکمرانوں نے بجلی کی قیمت بھی بڑھا دی۔
انہوں نے کارکنان کو سیلاب زدگان کی مدد کرنے کی ہدایت کی۔
تحریک انصاف اور حکومت میں مذاکرات، ایک اور دور بے نتیجہ ختم
پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا گیارھواں دور بھی ختم ہو گیا مگر اس میں بھی بحران کو کوئی حل نہ نکل سکا اور گیارھواں دور بھی بے نتیجہ رہا۔
دونوں فریقین میں مذاکرات پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوئے، جس میں تحریک انصاف کی ٹیم کی سربراہی شاہ محمود قریشی اور حکومت کی دو رکنی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کر رہے تھے۔
مذاکرات کا گیارھواں دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی ٹیم سے پیر کے روز دن ڈھائی بجے دوبارہ ملاقات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ سوالات کےجوابات کے لیے کل تک کا انتظار کیا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ معاملات کی بہتری کے لیے تحریک انصاف اور حکومت مل کر کام کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام کا طریقہ کار ابھی طے کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریری طور پر چیزوں کا تبادلہ ہوا ہے، اب بامقصد مذاکرات ہوں گے، یہ کہنا درست نہیں کہ ساڑھے پانچ نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔