کے پی حکومت بچانے کی کوششیں
پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت تحلیل ہونے کے خدشہ کے پیش نظر اپوزیشن جماعتیں اسے بچانے کے لئے سرگرم ہو گئی ہیں۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ اور دھرنا دینے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیر کو قومی اور تین صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور ابھی تک حکمران جماعت نے صوبائی اسمبلیوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم، صوبے میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت اسلامی سمیت اپوزیشن پارٹیوں کی خدشہ ہے کہ جارحانہ انداز اپنانے والے عمران خان اپنی صوبائی حکومت بھی تحلیل کر سکتے ہیں لہذا وہ اسے بچانے کے لئے سرگرم ہو چکی ہیں۔
جماعت اسلامی کے سینئرصوبائی وزیرعنایت اللہ خان کا کہنا ہے کہ اگر اسمبلی تحلیل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی مخالفت کریں گے۔
جماعت اسلامی عمران خان کے آزادی مارچ کا حصہ نہیں اور تحریک انصاف کے کئی صوبائی اراکین اسمبلی بھی استعفوں کے معاملے پر اپنے سربراہ سے اختلاف رکھتے ہیں۔
ادھر، خیبرپختونخوا کے اپوزیشن ارکین صوبائی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے پر غورکررہے ہیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی 56 جماعت اسلامی کی 8، عوامی جمہوری اتحاد کی 5،پاکستان مسلم لیگ نواز کی 17،جمیعت علمائے اسلام (ف) کی 17،قومی وطن پارٹی کی 10،عوامی نیشنل پارٹی کی 5،پاکستان پیپلزپارٹی کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ ٹانک کم ڈی آئی خان کی سیٹ پر حالات ناسازگار ہونے کی وجہ سے انتخابات نہیں ہو سکے۔