• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

ضرب عضب‘‘کے بعد دہشت گرد بھاگ رہے ہیں،آرمی چیف’’

شائع August 15, 2014
آرمی چیف جنرل راحیل شریف۔۔۔ فائل فوٹو
آرمی چیف جنرل راحیل شریف۔۔۔ فائل فوٹو

راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسزکی تعریف کی ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں سمنگلی میں پاکستان ائر فورس اور آرمی ایوی ایشن کے بیس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں 10 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز(آئی ایس ہی آر) کے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گرد بھاگ رہے ہیں اسی لیے یہ دہشت گرد ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ خالد اورسمنگلی ائر بیس میں دہشت گردوں کے داخلے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیئے جائیں گے، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کر کے چھوڑیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم کی پشت پناہی سے ملک سے ہمیشہ کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ کر دیا جائے گا، دہشت گردوں کو پورے ملک میں چھپنے کی کہیں جگہ نہیں ملے گی، دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملا دیں گے۔

انہوں نے فورسز کو بھی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے کسی بھی حملے کا فوری جواب دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز ہمہ وقت چوکس رہیں۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان نے کہا ہے کہ دہشت گرد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات میں کوئٹہ میں آرمی کے خالد ایوی ایشن ائر بیس اور سمنگلی میں پاکستان ائر فورس کے ائر بیس میں دہشت گردوں نے داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ پاک فوج کے دستوں، پی اے ایف، ایف سی اور فرنٹیرئر کور(ایف سی) کے اہلکاروں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا۔

اعلامیے کے مطابق اس کارروائی میں 11 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 3 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سمنگلی میں پی اے ایف کے بیس پر حملے میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ 3 کو گرفتار کیا گیا اور کوئٹہ میں آرمی کے خالد ایوی ایشن بیس کے باہر 6 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Gharib Aug 15, 2014 11:41pm
Main pehle se jaanta tha ke yeh log dharpok choohe ke tarah hain. Bade bade baatein karte hain magar jab kaam ki baat aata hai to bhaag jaate hain. Agar hum in ki khilaaf kuch saal pehle operation karte to na jaane kitne begunaah log aaj zinda hote. Magar abhee bhee der nahin hua hai. In ki khatam karne se hamare mulk main aman wapas aa sakti hai.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024