اردوان کا یہودی تنظیم کا امن ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان
انقرہ: ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے امریکی یہودی تنظیم کی جانب سے ملنے والے امن ایوارڈ کی واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔
رجب طیب اردوان کو 2004 میں "امریکن جیوش کانگریس" نے مشرق وسطی میں امن کے لیے خدمات پر یہ ایوارڈ دیا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ پر حلیہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ترک وزیر اعظم کے یروشلم کے خلاف سخت مُوقف پر امریکن جیوش کانگریس کی جانب سے اردوان سے ایوارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جیوش کانگریس کی جانب سے ایوارڈ کو دس سال ہو گئے ہیں۔
امریکہ میں ترکی کے سفیر نے امریکن جیوش کانگریس کے صدر جیک روزن کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ ترک وزیر اعظم ایوارڈ واپس کرنا چاہتے ہیں۔
ترک سفیر کی جانب سے جیک روزن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ رجب طیب اردوان کو ایوارڈ واپس کر کے خوشی ہو گی۔
یاد رہے کہ اردوان کے سخت بیانات کے باعث امریکن جیوش کانگریس کے صدر جیک روزن نے ان کو دنیا کا سب سے زیادہ اور سخت اسرائیل مخالف رہنما قرار دیا تھا۔
امریکن جیوش کانگریس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ترکی کے وزیر اعظم کو مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں اور یہودیوں کی حفاظت کے لیے ان کے عزائم پر "امن ایوارڈ" دیا گیا تھا۔
امریکہ میں ترک سفیر کی جانب سے جیوش کانگریس کو یہ خط 27جولائی کو لکھا گیا تھا جو کہ منگل کے روز منظر عام پر آیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 8جولائی سے غزہ پر جاری جارحیت میں اب تک 1100 سے زائد افراد نشانہ بن چکے ہیں جس کے باعث اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر عوامی احتجاج کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک کے سربراہان اور دیگر عہدیداروں کی مذمت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔