• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

تحفظِ پاکستان بل کی حمایت کا علم نہیں : الطاف حسین

شائع July 4, 2014
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین—۔فائل فوٹو
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین—۔فائل فوٹو

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے متنازعہ تحفظِ پاکستان بِل کی حمایت کا انہیں علم نہیں۔

جمعرات کو قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ اُن کی تنظیم کے پارلیمنٹیرینز نےاُن سے مشورہ لیے بغیر ہی اس بل کی حمایت کی تھی۔

کراچی پریس کلب کے ایک پروگرام میں ایک سینیئر صحافی کی جانب سے ٹیلیفون پر قائد ایم کیو ایم سے کیے گئے اس سوال کے جواب میں کہ ایم کیو ایم نے اس بل کی حمایت کیوں کی، جبکہ الطاف حیسن خود اس بل کو کالا قانون کہہ چکے ہیں، تو انہوں نے اس حوالے سے اپنی لاعلمی کا انکشاف کیا۔

اس انکشاف کے بعد اپنی پارٹی پر اُن کی گرفت کے حوالے سے بہت سے سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔

الطاف حسین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 'جب میں صبح سو کر اُٹھا تو مجھے علم ہوا کہ یہ قانون پاس کیا جا چکا ہے'۔

ان کے مطابق 'جب میں نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا کہ انہوں نے اس سلسلے میں کسی سے مشورہ کیا تھا تو یہ معلوم ہوا کہ انہوں نے عجلت میں اس بل کی حمایت کر دی تھی'۔

کراچی پریس کلب پر صحافیوں سے لندن سے براہِ راست ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ایم کیو ایم قائد الطاف حسین نے اعتراف کیا کہ اُن سے پوچھے بغیر تحفظِ پاکستان بل کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر وہ اسے اب بھی کالا قانون ہی سمجھتے ہیں اور ملٹری آپریشن ضربِ عضب کے خاتمے کے بعد اسے تبدیل کردینا چاہیٔے۔

الطاف حسین نے مزید کہا کہ 'میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس قانون کو لمبے عرصے تک نا فذ نہیں رہنے دیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ جب تک فوج شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے، کسی کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں، جن سے آپریشن متاثر ہو۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کا مشورہ ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان حکومت کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھیں لیکن کسی ایسے عمل سے گریز کریں جس سے آپریشن ضرب عضب میں خلل پیدا ہو۔

الطاف حسین نے امریکہ، برطانیہ، انڈیا اور افغانستان سے کہا کہ وہ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کے سلسلے میں مکمل تعاون کریں۔

ایک سوال کےجواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے غیر قانونی گرفتاریوں، گمشدگیوں اور کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے کبھی رینجرز اور پولیس کو الزام نہیں دیا۔

الطاف حسین کے مطابق 'یہ کام پولیس اور رینجرز میں مجود چند عناصر کے ذاتی افعال ہیں'۔

ایم کیو ایم قائد نے آرمی کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم چھ جولائی کو فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک ریلی نکالے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے قوم فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

الطاف حسین نے حکومت، دفاعی اداروں اور کیبل آپریٹرز سے کہا کہ وہ کیبل نیٹ ورک پر نجی چینلوں کی نشریات کی بحالی کے حوالے سے اپنا کردارا ادا کریں تاکہ یہ چینل شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے حوالے سے قوم کو بروقت اطلاعات فراہم کرسکیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Nizamuddin Ahmad Aali Jul 04, 2014 07:51pm
Altaf sahib:Your MP or other parliament member must be aware, since they have voted in favor of the bill.

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024