• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اچھے اور بُرے طالبان کا فرق ختم کیا جائے: اسفند یار ولی

شائع June 25, 2014
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اسفند یار ولی خان۔ —. فوٹو آئی این پی
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اسفند یار ولی خان۔ —. فوٹو آئی این پی

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اسفند یار ولی نے شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے بارے میں کہا ہے کہ اس میں اچھے اور برے طالبان کا کوئی لحاظ نہیں کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے لاکھوں قبائلی افراد کی نقل مکانی ایک انسانی المیہ ہے، اور آپریشن کے بعد کے منظرنامے سے اس خطے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

چارسدہ میں اپنی رہائشگاہ ولی باغ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن میں اچھے یا بُرے طالبان کا لحاظ نہیں کیا جانا چاہیٔے۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کی سیاسی اور مقامی ملکیت کے لیے قبائلی عوام اور سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا ضروری تھا۔

اے این پی کے رہنما نے یاد دلایا کہ اے این پی کی صوبے میں حکومت کے دوران ضلع سوات میں آپریشن کی وجہ سے ساڑھے تین لاکھ افراد سے زیادہ کی تعداد میں لوگوں نے نقل مکانی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ تاہم تین مہینوں کے اندر تمام ممکنہ مدد کے ساتھ ان لوگوں کو ان کے آبائی علاقوں میں واپس بھیج دیا گیا تھا۔

اے این پی کے رہنما نے سات ہزار کی نقد امداد کو بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے ناکافی قرار دیا۔

عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان آمد کے بارے میں اسفند یار ولی نے کہا کہ وہ عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے احمقانہ اقدامات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ حقیقی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

اے این پی کے رہنما نے کہا کہ قادری نے پچھلی حکومت کے دوران انقلاب کے نام پر اسی طرح کا ایک ڈرامہ اسلام آباد میں اسٹیج کیا تھا۔قوم نے دیکھ لیا تھا کہ انہوں نے کیا کیا۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ لوگ غیرقانونی اقدامات پر مجبور تھے جب انہیں ان کے قانونی، آئینی اور جمہوری حقوق سے محروم کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک اور احتجاج ایک جمہوری سیٹ اپ میں عوام کے بنیادی حقوق میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اسفند یار ولی خان نے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ڈیڑسال کی حکومت کے دوران صوبے میں کیا تبدیلی آئی ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

راضیہ سید Jun 25, 2014 03:52pm
اسفند یار خان ولی ایک ایسے رہنما ہیں جن کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ نہ صرف سیاسی بصیرت رکھتے ہیں بلکہ اپنے عوام کے ساتھ بھی ان کا ایک گہرا لگائو ہے ، ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے یہ نمایاں کارکن ، ممتاز لیڈر ہیں جو خطے کے لیے پشتون قوم کی دی جانے والی تمام تر قربانیوں سے آگاہ بھی ہیں ۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسفندیار خان ولی ایک بے باک لیڈر بھی ہیں ، دو ٹوک لہجے میں بات کرتے ہیں خواہ کسی کو پسند آئے یا نہیں ۔۔انھوں نے طاہر القادری کے بارے مٰیں بالکل درست کہا کہ ایسے موسمی سیاست دان عوام کے مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں ، وقتی طور پر اپنے فوائد حا صل کرنے کے لیے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کو برا نہیں سمجھتے ۔ جہاں تک بات رہی وزیرستان آپریشن کی بات وہی ہے کہ وہاں کے لوگوں کی نقل مکانی اور آباد کاری کے بارے میں باقاعدہ اقدامات کرنے چاہیے تھے جو کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نہیں ہو سکے ، لیکن حکومت اپنی اس غفلت پر کوئی پردہ نہیں ڈال سکتی یہ بات بھی درست ہے کہ اے این پی کے دور حکومت میں آئی ڈی پیز کی بہتری کے لئے کسی حد تک اقدامات کئے گئے تھے لیکن اب کہاں ہیں نیا پاکستان بنانے والے ۔ نیا پاکستان تو بنا نہیں جو پرانا ہے اسکی تو حفاظت کر لیں ۔۔۔۔۔طالبان کے حق میں نعرے لگانے والوکبھی ان طالبان کے ہاتھوں ہونے والی تباہی پر بھی آنسو بہا لو ۔۔۔۔۔
راضیہ سید Jun 25, 2014 03:52pm
اسفند یار خان ولی ایک ایسے رہنما ہیں جن کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ نہ صرف سیاسی بصیرت رکھتے ہیں بلکہ اپنے عوام کے ساتھ بھی ان کا ایک گہرا لگائو ہے ، ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے یہ نمایاں کارکن ، ممتاز لیڈر ہیں جو خطے کے لیے پشتون قوم کی دی جانے والی تمام تر قربانیوں سے آگاہ بھی ہیں ۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسفندیار خان ولی ایک بے باک لیڈر بھی ہیں ، دو ٹوک لہجے میں بات کرتے ہیں خواہ کسی کو پسند آئے یا نہیں ۔۔انھوں نے طاہر القادری کے بارے مٰیں بالکل درست کہا کہ ایسے موسمی سیاست دان عوام کے مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں ، وقتی طور پر اپنے فوائد حا صل کرنے کے لیے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کو برا نہیں سمجھتے ۔ جہاں تک بات رہی وزیرستان آپریشن کی بات وہی ہے کہ وہاں کے لوگوں کی نقل مکانی اور آباد کاری کے بارے میں باقاعدہ اقدامات کرنے چاہیے تھے جو کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نہیں ہو سکے ، لیکن حکومت اپنی اس غفلت پر کوئی پردہ نہیں ڈال سکتی یہ بات بھی درست ہے کہ اے این پی کے دور حکومت میں آئی ڈی پیز کی بہتری کے لئے کسی حد تک اقدامات کئے گئے تھے لیکن اب کہاں ہیں نیا پاکستان بنانے والے ۔ نیا پاکستان تو بنا نہیں جو پرانا ہے اسکی تو حفاظت کر لیں ۔۔۔۔۔طالبان کے حق میں نعرے لگانے والوکبھی ان طالبان کے ہاتھوں ہونے والی تباہی پر بھی آنسو بہا لو ۔۔۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024