• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

شام: جنگجوؤں نے 200 کرد شہری اغوا کر لیے

شائع May 30, 2014
حلب میں شامی باغی حکومتی افواج سے لڑرہے ہیں۔ اے ایف پی
حلب میں شامی باغی حکومتی افواج سے لڑرہے ہیں۔ اے ایف پی

بیروت: شام کے سب سے زیادہ انتہا پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ آف عراق (آئی ایس آئی ایل) نے تقریبا دو سو کرد شہریوں کو صوبے حلب کے علاقے سےاغوا کر لیا ہے۔

شامی انسانی حقوق کے مبصروں کے مطابق آئی ایس آئی ایل کے جنگجوؤں نے جعرات کو صوبہ حلب کے ایک گاؤں قباسین سے 17اور 70 سال کی عمروں کے 193 کرد شہریوں کو اغوا کر لیا ہے۔

تنظیم کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے کہا ہے کہ اغوا کی وجوہات تا حال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا عمل القاعدہ سے منسلک آئی ایس آئی ایل کے زیر کنٹرول علاقوں میں اکثر دیکھا گیا ہے۔

واضح رہے آئی ایس آئی ایل عسکریت پسند تنظیم شام میں جنگ کے دوران گزشتہ سال منظر عام پر آئی تھی۔

شامی کرد ملیشیا نے ان کے خلاف لڑائی کا آغاز کیا اور ان کی پیش قدمی میں مزاحمت کی۔ واضح رہے کہ کرد وسائل سے مالا مال علاقوں میں بستے ہیں۔

شامی صدر بشارالاسد کی افوج کے خلاف برسرپیکار شامی باغیوں نے شروع میں تو غیر ملکی جہادیوں کا خیر مقدم کیا لیکن بعد میں ان کے خلاف ہو گئے کیونکہ وہ مظالم ڈھارہے تھے اور ان کا انداز حاکمانہ تھا۔

القاعدہ کی شامی شاخ النصرہ فرنٹ بھی آئی ایس آئی ایل کے خلاف ہو گئی ہے۔

آئ ایس آئی ایل گروہ عراق کے ساتھ شام کی سرحد کے ساتھ اسلامی ریاست قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ شام میں مارچ 2011ء میں حکومت مخالف تحریک کا آغاز ہوا تھا، جو بعد میں پرتشدد رنگ اختیار کر گئی۔

اقوام متحدہ کے مطابق اب تک اس خانہ جنگی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ لاکھوں لوگ ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024