• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

اسلام آباد میں جج مخالف بینرز پر سپریم کورٹ برہم

شائع May 27, 2014
سپریم کورٹ جج جسٹس جواد ایس خواجہ ،فائل فوٹو۔۔۔
سپریم کورٹ جج جسٹس جواد ایس خواجہ ،فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور سیکرٹری داخلہ سے دارالحکومت اسلام آباد میں جج جسٹس جواد ایس خواجہ کیخلاف بینرزاورپوسٹر لگانے کے اقدام کی تحقیقات کرکے چوبیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے

سپریم کورٹ نے نجی ٹی وی چینل جیوٹی وی کی نشریات کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت میں کہا کہ اگراسلام آباد میں نامعلوم افراد یہ کام کرسکتے ہیں توکل کلاں وہ کوئی ایساکام بھی کرسکتے ہیں جس سے ملک وقوم کونقصا ن پہنچ سکتاہے۔

پیرکوجسٹس جواد ایس خواجہ اورجسٹس گلزارپرمشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پراٹارنی جنرل سلیمان اسلم بٹ اور جیوکی جانب سے اکرم شیخ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پیمرا کی نمائندگی ابراہیم ستی نے کی۔

جیوٹی وی چینل کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کوبتایاکہ کیبل آپریٹرز نے ملک کے 90 فیصد علاقوں میں جیوکی نشریات بند کردی ہیں حالانکہ سپریم کورٹ 13 اگست 2012ء کے فیصلے میں واضح کرچکی ہے کہ کیبل آپریٹرز پیمرا کی اجازت کے بغیرنشریات بند کرنے کے مجاز نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پیٹیشن میں عدالت عظمٰی نے کوئی مستقل گائیڈ لائنز نہیں دی ہیں لہذا استدعا ہے کہ میری نئی پیٹشن کوسماعت کیلئے منظورکرکے ہماری نشریات بحال کرنے کاحکم دیاجائے۔

جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ آپ جس ریویو پیٹیشن کو دوبارہ زندہ کرنا چاہتے ہیں وہ تونشریات بحالی کی رپورٹ ملنے کے بعد ختم ہوگئی تھی، پھرکس طرح وہ دوبارہ زندہ ہوسکتی ہے۔

اکرم شیخ نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے میرا مسئلہ پوری طرح حل نہیں ہوسکا ہے ورنہ میں یہاں دوبارہ ہرگزنہ آتا۔

جسٹس گلزارنے کہا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جب تک پیمرا ان چینلز کے لائسنس معطل نہ کردے یاکوئی اورکارروائی نہ کرے یہ عدالتی حکم برقراررہے گا

پیمرا کے وکیل ابراہیم ستی نے اعتراض کیا کہ کیاعدالت کے اس آرڈر کے تحت پیمرا ہمیشہ کیلئے پابند رہے گا اورکیا یہ آرڈرپیمرا کو آئندہ ہر اقدام سے روکتا ہے۔

اس پرعدالت نے واضح کیا کہ پیمرا چاہے تووہ کارروائی کرسکتا ہے۔ اس موقع پرپیمرا کے لیگل ایڈوائز ر زاہد ملک نے عدالت کوآگاہ کیاکہ پیمراعدالت کے13 اگست 2012 ء کے فیصلے پر بدستورکار بند ہے اوراس پرعمل کررہا ہے۔

بعدازاں سماعت کل 28 مئی کی صبح تک ملتوی کردی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024