• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

افغانستان: آٹھ پولیس اہلکاروں کے سر قلم

شائع May 21, 2014
فائل فوٹو۔۔۔
فائل فوٹو۔۔۔

کابل: افغانستان کے صوبہ ذابل میں عسکریت پسندوں نے 8 پولیس اہلکاروں کے سر قلم کر دیئے ہیں۔

افغان حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو مختلف واقعات میں سولہ پولیس اہلکاروں ہلاک کیا گیا، جن میں سے آٹھ کے سر قلم کردئیے گئے ہیں۔**

صوبہ ذابل کے نائب گورنر محمد جان رسول یار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ منگل کو ضلع نوبہار میں آٹھ مقامی پولیس اہلکاروں کی سر کٹی لاشیں ملیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک کیے پولیس اہلکاروں کو دو ہفتے قبل ایک حملے میں عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔

ذابل پولیس کے ڈپٹی سربراہ غلام جیلانی فراحی نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو پہلے فائرنگ سے ہلاک کیا گیا اور بعد میں ان کے سر قلم کیے گئے۔

افغان صوبے بدخشاں میں بھی مختلف پولیس چوکیوں پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 8 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے

نائب صوبائی گورنر گل محمد بیدار کا کہنا ہے کہ 'طالبان' نے ارد گرد کے پہاڑوں سے راکٹوں اور چھوٹے ہتھیاروں سے پولیس چوکیوں پر حملہ کیا جس سے آٹھ پولیس اہکار ہلاک ہوئے۔

بدخشاں پولیس نائب سربراہ عبدالقادر سید نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں تیرہ طالبان بھی مارے گئے۔

طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے دور دراز ضلع کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

ٰIqbal Jehangir May 22, 2014 02:08pm
انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے ہیں. بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد ملک و قوم کے کھلے دشمن ہے اور افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے . بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان اور دوسری دہشت گر جماعتوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ یہ جہاد فی سبیل اللہ کی بجائے جہاد فی سبیل غیر اللہ ہے۔ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ......................................................................... طالبان نے چینی سیاح اغوا کر لیا http://awazepakistan.wordpress.com/

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024