'الطاف حسین کی نادرا رسیدوں کا ریکارڈ موجود'
برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا ہے کہ انہوں نے الطاف حسین کے گھر نادرا عملے کو بھجوا کر کوئی خلاف ضابطہ کارروائی نہیں کی کیونکہ بزرگ اور بیمار افراد کے گھر جا کر ڈیٹا لیا جا سکتا ہے۔
پاکستان صوبہ سندھ کی اہم سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کا معاملہ ایک معمہ بن گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اور پاسپورٹس محمد صفدر نے پیر کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا تھا کہ ان کے محکمہ کو اب تک الطاف حسین کی جانب سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
ڈان ڈاٹ کام سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے واجد شمس الحسن کا کا کہنا تھا کہ وہ وزارت خارجہ اس معاملے پر مسلسل فیکس کے ذریعے مطلع کرتے رہے تاہم وہاں سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی جانب سے ادا کی گئی فیس اور رسیدوں کو ریکارڈ ہائی کمیشن کے پاس موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بزرگ یا بیمار افراد کے گھر پر نادرا کے عملے کو بھیجا جا سکتا ہے اور ان ہی کی اجازت سے نادا کی ٹیم الطاف حسین کے گھر گئی۔
انہوں نے مختلف وزرا کی جانب سے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پاکستان چاہتے تو الطاف حسین کو تمام ضروری دستاویزات جاری کی جا سکتی ہیں۔