شیخ ایاز کے نام ایک شام
![]() |
تصویر بشکریہ خدا بخش ابڑو |
حکومت سندھ کے کلچر ڈیپارٹمنٹ کو اس بات پہ جتنا سراہا جائے کم ہے کہ اس نے بدھ کی شام تاریخی فریر ہال کے احاطے میں برصغیر کے نامورشاعراور دانشور شیخ ایازکے نام ایک شام منائی۔
اس تقریب میں علم و ادب سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد نے شرکت کی جبکہ مقررین میں بھی ملک کے نامور شاعر اور ادیب شامل تھے۔
مشہور شاعرہ فہمیدہ ریاض نے کہا کہ ایاز ایک سیکولر سوچ کے حامل شخص تھے جو کبھی بھی مذہب کو مسلط کرنے کے حق میں نہیں رہے۔
نقاد مظہر جمیل نے کہا کہ ایاز کا خاندان ایک علمی خاندان تھا جس کے سبب انہیں علم و ادب سے دلچسپی پیدا ہوئی۔
شاعرہ فاطمہ حسن نے کہا ایاز شاہ لطیف کی شاعری سے متاثر تھے اور ان کی تقلید کیا کرتے تھے۔
مسلم شمیم نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ ایاز کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا گیا اور آج بھی ان کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔
شیخ ایاز کے بیٹے مونس ایاز نے کہا کہ ایاز انسانیت سے ہمدردی رکھتے تھے اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کرتے تھے۔