کراچی: پیرپگارا اور پرویز مشرف کی ملاقات
کراچی: پیر پگارا صبغت اللہ راشدی اور سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے درمیان جمعہ کی شام ملاقات ہوئی، اس دوران پیر پگارا نے سابق صدر کی عیادت کی۔
یہ ملاقات پرویز مشرف کی ڈیفنس میں واقع رہائشگاہ پر ہوئی، جہاں پر پیر پگارا سابق صدر کی دعوت پر تشریف لے گئے۔
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا کے ساتھ ان کی جماعت کے رہنماء کامران ٹیسوری بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں پیر پگارا نے کہا کہ ان کی بہن کے انتقال پر تعزیت کے لیے مشرف لندن میں واقع ان کی رہائشگاہ پر آئے تھے اور اب وہ بیمار ہیں تو یہ میرا فرض بنتا ہے کہ ان خیریت معلوم کریں اور اسی لیے وہ آج ان کی رہائشگاہ پر آئے ہیں۔
حال ہی میں سینیئر صحافی حامد میر پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حملہ آوروں کو بے نقاب کرے۔
انہوں نے آئی ایس آئی پر عائد کیے گئے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی جماعت مکمل طور پر پاک فوج کے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاک فوج کے ساتھ ملک کر ہمیشہ ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کا دفاع کریں گے۔
ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران جہاں پاکستان آرمی ، آئی ایس آئی اور مسلمانوں کے خلاف جاری مہم کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ لوگ اس قسم کے الزامات سے گریز کریں، کیونکہ قوم اس کو برادشت نہیں کرے گی۔
اسی دوران سابق فوجی صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ وہ اپنے خلاف تمام مقدمات کا سامنا کررہے ہیں اور وہ کسی بھی چیز سے پریشان نہیں ہیں، کیونکہ جو انہوں نے کچھ بھی کیا وہ ملک کے لیے تھا۔
کراچی کے علاقے دو تلوار سے زمزمہ اسٹریٹ تک گزشتہ روز مشرف کی جماعت کے کارکنوں نے ایک ریلی بھی نکالی، جس سے سابق صدر نے ٹیلیفونک خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت تاریخ کے ایک نازک دور سے گزر رہا ہے جس کو اس وقت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان چیلنجز پر اسی صورت قابو پایا جاسکتا ہے جب ہم متحد ہوجائیں۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی خوف کے بغیر تمام مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے اپنی جماعت کے کارکنوں اور حامیوں سے کہا کہ وہ ان کے حوالے سے پریشان نہ ہوں، کیونکہ ان کا بہتر طریقے سے علاج کیا جارہا ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ انہیں اللہ کے سوا کسی سے بھی مدد کی امید نہیں ہے اور وہ اپنے مقدمات میں فاتح ہوں گے۔
اسی دوران انہوں نے تمام شرکاء کا ریلی کے انعقاد پر شکریہ بھی ادا کیا۔