طالبان سے اے این پی کے رہنما کی رہائی کے لیے حکومت پر زور
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت اور طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لیے نامزد کی گئی کمیٹیوں پر زور دیا کہ وہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ارباب ظاہر کاسی کا نام بھی ان افراد کی فہرست میں شامل کریں جن کی بازیابی کا انہوں نے ٹی ٹی پی شوریٰ سے مطالبہ کیا ہے۔
پیر کے روز کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے تبادلوں میں ارباب ظاہر کاسی کی بازیابی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے حکومتی کمیٹی سے کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم علی حیدر گیلانی، پنجاب کے مقتول گورنر کے سلمان تاثیر بیٹے شہباز تاثیر اور پروفیسر اجمل خان کے ساتھ ساتھ ارباب ظاہر کاسی کی رہائی کا بھی مطالبہ کریں۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا ایک وفد یہ معاملہ صدر ممنون حسین کے سامنے رکھیں گے، جب بدھ کے روز وہ کوئٹہ کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ اے این پی کے رہنما ارباب ظاہر کاسی کو گزشتہ سال 23 اکتوبر کو کوئٹہ سے اغوا کیا گیا تھا۔
پریس کانفرنس میں مسلم لیگ نون کے صوبائی داخلہ سیکٹریٹری میر سردفراز بگٹی، عوامی نشینل پارٹی کے راشید ناصر، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی گروپ کے مولانا لونی، بلوچ نیشنل پارٹی مینگل کے اختر حسین، پیپلز پارٹی کے بسم اللہ کاکڑ اور جماعتِ اسلامی کے مولانا عبدالحق ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔