موسم کی خرابی۔ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ملتوی
اسلام آباد: کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور حکومت کے درمیان آج ہونے والی ملاقات موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کردیے گئے ہیں۔
منگل کی صبح طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ موسمی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے حکومتی کمیٹی طالبان قیادت سے ملاقات کے لیے روانہ نہیں ہوسکی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس بارے میں طالبان شوریٰ کو آگاہ کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ طالبان کو جنگ بندی میں توسیع کی تجویز دیں گے اور جیسے ہی موسم بہتر ہوجائے گا، حکومتی کمیٹی مذاکرات کے لیے روانہ ہوجائے گی۔
ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آج ہونے والے مذاکرات میں ٹی ٹی پی وزیرستان کے مقامی رہنماء نے حکومتی کمیٹی کی میزبانی کرنی تھی، جبکہ پہلی مرتبہ طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے بھی اس سلسلے میں قبائلی علاقے جاتا تھا۔
دوسری طرف کالعدم تحریک طالبان نے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی سمیت اپنے تمام مطالبات حکومت تک پہنچادیے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق حکومت بھی ان مذاکرات میں سابق وزیر اعظم کے بیٹے علی حیدر گیلانی، صوبہ پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تاثیر کے صاحبزدے شہباز تاثیر، اجمل خان سمیت طالبان کے پاس یرغمال تمام افراد کی بازیابی چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت اور طالبان کی کمیٹیوں کے درمیان مذاکراتی عمل کو دوسے مراحلے کو آگے بڑھانے کے لیے مقام کے حواے سے گزشتہ ہفتے اتفاق ہوگیا تھا۔
مذکورہ امن مذاکرات کو گزشتہ ماہ اس وقت شدید جھٹکا لگا تھا جب طالبان سے منسلک شدت پسندوں نے 23 مغوی پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ان ہلاکتوں کے بعد فوج کی جانب سے شدت پسندوں کے ٹھکانے پر متعدد فضائی حملے بھی کیے گئے تھے۔
اس کے بعد طالبان نے ایک ماہ کے سیز فائر کا اعلان کیا تھا جس کے جواب میں حکومت نے بھی فضائی حملے روک دیے تھے۔
یاد رہے کہ اس سلسلے میں مزید پیش رفت اس وقت ہوئی تھی جب حکومت نے طالبان سے براہ راست مذاکرات کا اعلان کیا تھا۔