• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

فیس بک وہاٹس اپ 19 ارب ڈالرز میں خرید رہی ہے

شائع February 20, 2014
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ وہاٹس اپ ایک ارب صارفین کا ہدف پار کر لے گی۔ —. فوٹو اے ایف پی
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ وہاٹس اپ ایک ارب صارفین کا ہدف پار کر لے گی۔ —. فوٹو اے ایف پی

نیویارک: سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ موبائل فون کی میسیجنگ سروس ’’وہاٹس اپ‘‘ 19 ارب ڈالرز نقد اور اسٹاک میں خرید رہی ہے، اس طرح اب تک اس کمپنی کی یہ سب سے بڑی تحصیل ہے اور گوگل، مائیکروسوفٹ یا ایپل نے بھی کبھی اتنی بڑی خریداری نہیں کی۔

اس رقم میں سے تین ارب ڈالرز وہاٹس اپ کے بانیوں اور ملازمین کو دیئے جائیں گے۔

یاد رہے کہ وہاٹس اپ کو ہر ماہ 45 کروڑ سے زیادہ افراد استعمال کر رہے ہیں۔ یہ سروس ان لوگوں میں بہت پسند کی جاتی ہے جو ایس ایم ایس پر اپنی رقم خرچ کرنا پسند نہیں کرتے ہیں۔

ایک بیان میں فیس بک کے بانی مارک زكربرگ نے وہاٹس اپ کی سروس کو نہایت بیش قیمت کہا ہے۔

وہاٹس اپ کا دعویٰ ہے کہ اس کی سروس استعمال کرنے والوں میں روزانہ دس لاکھ افراد کا اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

اس سودے پر بات چیت کے دوران وہاٹس اپ کے بانی جین كويوم نے کہا کہ وہ اس کمپنی کو آزاد اور خود مختار طریقے سے چلانا چاہتے ہیں۔ وہ اب فیس بک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن ہوں گے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’مارک زکربرگ اور فیس بک کے ساتھ وابستہ ہو کر ہم خوش ہیں ۔ اب ہم اپنی خدمات دنیا بھر میں مزید لوگوں تک پہنچاسکیں گے۔‘‘

فیس بک کے بانی مارک زكربرگ کا کہنا ہے کہ اس سودے کا خیال محض گیارہ دن پہلے آیا تھا۔

واضح رہے کہ فیس بک کے شیئرز کے ابتدائی کاروبار میں پانچ فیصد کمی آئی ہے۔

وہاٹس اپ کی خریداری سے پہلے فیس بک نے 2012ء میں ایک ارب ڈالرز کی لاگت سے اسٹاگرام کو خریدا تھا۔

یہ اطلاعات بھی ہیں کہ فیس بک نے فوٹو میسیجنگ سروس سنیپ چیٹ کو خریدنے کے لیے تین ارب ڈالرز کی پیشکش کی تھی۔

فیس بک کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ وہاٹس اپ ایک ارب صارفین کے ہدف کے حصول کے راستے پر ہے۔انہوں نے کہا ’’یہ سروس جب اس سنگِ میل کو عبور کرلے گی تو یہ سب کے لیے ناقابلِ یقین حد تک قابلِ قدر ہوگی۔‘‘

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024