• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عمر اکمل تھانے میں، مقدمہ درج

شائع February 1, 2014
عمر اکمل کی جانب سے مبینہ طور پر زیادتی کا شکار بنائے جانے والے سارجنٹ۔ فوٹو آئی این پی
عمر اکمل کی جانب سے مبینہ طور پر زیادتی کا شکار بنائے جانے والے سارجنٹ۔ فوٹو آئی این پی
عمر اکمل۔ فائل فوٹو
عمر اکمل۔ فائل فوٹو

لاہور: نوجوان پاکستانی کھلاڑی اوروکٹ کیپر بلے باز عمر اکمل کے خلاف ٹریفک وارڈن سے ہاتھا پائی کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔

یہ واقعہ ہفتے کو لاہور کے علاقے گلبرگ میں اس وقت پیش آیا جب عمر اکمل کیولری گراؤنڈ سے فردوس مارکیٹ کی طرف آ رہے تھے جہاں ٹریفک وارڈن ذیشان کے مطابق اس دوران انہوں نے تین سگنل توڑے۔

فردوس مارکیٹ پہنچنے پر ذیشان نے انہیں روک لیا اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 500 روپے کا چالان کاٹ دیا۔

چالان کٹنے پر عمر اکمل برہم ہو کر گاڑی سے نکل آئے اور انہوں نے ٹریفک وارڈن سے تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی شروع کر دی۔

اس کے بعد انہیں مرسڈیز گاڑی سمیت گلبرگ تھانے لایا گیا جہاں دوران تفتیش عمر اکمل کی غلطی ثابت ہونے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس دوران ان کے والد محمد اکمل اور چھوٹے بھائی رحمان اکمل بھی پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔

گلبرگ تھانے کے اے ایس پی زاہد نواز نے انکوائری کے بعد کہا کہ عمر کی غلطی ہے اور ہم ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے قومی ٹیم کے کرکٹر کے خلاف وارڈن کی وردی پھاڑنے، تیز رفتاری، سگنل توڑنے اور سرکار کے کام میں مداخلت پر دفعہ 279، 186، 353 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

انکوائری افسر کے مطابق عمر اکمل نے گاڑی سے اتر کر ڈیوٹی پر مامور ایک وارڈن کا کالر پھاڑ دیا اور اس دوران ہاتھا پائی سے روکنے والے تین اہلکاروں میں سے ایک کو تھپڑ مار دیا۔

واضح عمر اکمل پاکستان کی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے مستقل رکن ہیں اور انہیں اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔

مشہور کرکٹر کے والد محمد اکمل نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پولیس کے رویے سے بہت مایوس ہیں، ایک قومی پیرو سے ایسا سلوک ہوتا ہے تو عام آدمی کے ساتھ کیا ہوتا ہو گا۔

انکوائری افسر کے مطابق عمر نے دعویٰ کیا کہ پہلے سارجنٹ نے ان کی شرٹ کا کالر پکڑا تھا لیکن انکوائری کے دوران ایسی کوئی بات ثابت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملہ حل ہو جائے اور آگے نہ بڑھے لیکن مقدمہ کرنا ہمارا قانونی حق ہے اور ہم اسے پر حال میں استعمال کریں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

shanzay Feb 01, 2014 06:49pm
Everybody in this country thinks is vert important and therefore above the rest.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024