عراق: چھ خود کش حملہ آوروں سمیت چوبیس ہلاکتیں
بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال مشرق میں جمعرات کو ایک سرکاری عمارت پر چھ خود کش حملہ آوروں سمیت کم از کم چوبیس یرغمالی ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق وزارت ٹرانسپورٹ کی عمارت پر مبینہ خود کش حملے کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
تاہم القاعدہ سے وابستہ گروہوں کے عراق میں خود کش حملے ان کی پہچان ہیں۔
سرکاری عمارتوں والے علاقے اسلامک اسٹیٹ آف عراق (آئی ایس آئی ایل) کے عراقی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیئے خصوصی ہدف ہیںَ۔
ایک سینیئر سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ چھ جنگجو نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو یرغمال بنا لیا تھا ان میں اکثریت فیسیلیٹ پروٹیکشن سروس (ایف،پی،ایس) کے کارکنوں کی تھی، جن میں سے نو عمارت کے اندر ہلاک ہو گئے۔
سیکورٹی حکام کے مطابق چار بمبار نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دو سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔
ایک سیکورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ عمارت میں حفاظتی اقدامات معمول سے کم تھے۔
اس حملے میں پچاس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
وزارت داخلہ نے اپنے ایک بیان میں مرنے والوں کی تعداد چھ حملہ آوروں سمیت آٹھ بیان کی ہے۔
سیکورٹی حکام نے ان حملوں کا الزام آئی ایس آئی ایل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ جنگجو صوبہ انبار کے شہروں فلوجا اور مشرقی رمادی سے حکومتی فورسز کی توجہ ہٹانے کے لئے آنے والے دنوں میں بغداد میں مذید حملے کر سکتے ہیں۔