ہندوستانی سپریم کورٹ کا گینگ ریپ کی تفیش کا حکم
نئی دہلی: ہندوستانی خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے 20 سالہ لڑکی کے گینگ ریپ کی تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے پیر کو ہندوستان کی ایک مشرقی ریاست مغربی بنگال کے بھوم ضلع میں غیر قبائل کے لڑکے سے محبت کرنے کے جرم کی سزا کے طور پر پنچایت نے گینگ ریپ کا حکم دیا تھا، جس پر بارہ افراد نے اس لڑکی کا ریپ کیا تھا۔
عدالتی حکم پر گاؤں کی پنچات کے قواعد کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے، لیکن ہندوستان کے دیہی علاقوں میں اس قسم کے واقعات عام ہیں۔
متاثرہ لڑکی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں پر اس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق گاؤں کی پنچایت نے سماجی اصولوں کی بنیاد پر یہ فیصلہ دیا تھا۔
پیر کی رات پیش آنے والے اس واقعہ کے بعد متاثرہ لڑکی کے والدین نے پولیس اسٹیشن میں اس کا مقدمہ درج کروادیا ہے۔
اب تک گاؤں کی پنچایت کے سربراہ سمیت 13 افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ دسمبر سنہ 2012 کے دہلی گینگ ریپ واقعے کے بعد ملک بھر میں ریپ کے خلاف لوگوں میں بیداری پیدا ہوئی ہے اور قوانین میں بھی سختی لائی گئی ہے۔