• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

خیبر پختوخوا: مختلف واقعات میں پولیس اہلکار ہلاک، تین زخمی

شائع January 14, 2014
دھماکے سے پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جبکہ زخمی ہونے والوں میں ایس ایچ او کلاچی بھی شامل ہیں—فائل فوٹو۔
دھماکے سے پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جبکہ زخمی ہونے والوں میں ایس ایچ او کلاچی بھی شامل ہیں—فائل فوٹو۔

پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں دو مختلف بم دھماکوں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔

پولیس کے مطابق ایک دھماکا دارالحکومت پشاور کے علاقے ریگی ماڈل ٹاؤن میں پیش آیا جسکے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور دیگر ایک زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ نے پانچ پانچ کلو وزنی دو بموں کو جائے وقوع سے ناکارہ بنایا۔

پولیس اہلکاروں نے بعدازاں جائے وقوع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں پولیس موبائل پر ہونے والے حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

تاہم بعض دیگر ذرائع کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے واقعے میں سات اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

ضلعی پولیس آفیسر نثار مروت کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں کلاچی کے ایس ایچ او عمران کنڈی بھی شامل ہیں، لیکن ہمارے پاس ابھی صرف دو پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

تاہم پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں سات پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

دھماکے سے پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جبکہ زخمی ہونے والوں میں ایس ایچ او کلاچی بھی شامل ہیں۔

اس سے کچھ گھنٹوں پہلے ضلع نوشہرہ کے علاقے امن گڑھ سے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی جن کی شناخت نہیں ہوسکی۔

ان افراد کی لاشوں کو شناخت کے لیے پولیس نے ہسپتال منتقل کردیا۔

یہ لاشیں جس مقام سے برآمد ہوئی وہ دریاء کابل سے قریب ہے۔

ادھر ضلع صوابی میں انٹیلیجنس ایجنسی کے ایک عہدیدار امجد کو فرائض کی انجام دہی کے دوران فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔

خیال رہے کہ یہ واقعات ایک ایسے وقت پیش آئے ہیں جب عید میلادالنبی کے موقع پر پشاور سمیت ملک بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے اور سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملک بھر میں موبائل سروسز بھی معطل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024