• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'علاقائی ترقی کے لیے پاک امریکا تعلقات نہایت اہم ہیں'

شائع January 10, 2014
گزشتہ ہفتے واشنگٹن پہنچنے کے بعد جلیل عباس جیلانی کی کانگریس کے اراکین سے یہ پہلی ملاقات تھی۔—فائل فوٹو۔
گزشتہ ہفتے واشنگٹن پہنچنے کے بعد جلیل عباس جیلانی کی کانگریس کے اراکین سے یہ پہلی ملاقات تھی۔—فائل فوٹو۔

واشنگٹن: امریکی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی نے کل بروز جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ امریکی قانون ساز یقین رکھتے ہیں کہ علاقائی ترقی کے لیے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات اور مسلسل رابطے ضروری ہیں۔

یہ بیان کمیٹی کے اراکین اور امریکا میں پاکستان کے نئے سفیر جلیل عباس جیلانی کے درمیان کیپٹل ہل پر ہونے والی ایک ملاقات کے بعد جاری کیا گیا، جس میں پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط اور مستحکم کرنے پر زور دیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن پہنچنے کے بعد جلیل عباس جیلانی کی کانگریس کے اراکین سے یہ پہلی ملاقات تھی۔

کانگریس میں خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ایڈ رائس اور کمیٹی کے رینکنگ ممبر اور کانگریس کے رکن ایلیٹ اینجل کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے ان کے ساتھ وسیع تر دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا جلیل عباس جیلانی نے کانگریس کے اراکین کو بتایا کہ جمہوریت کے لیے امریکا کی مسلسل حمایت کو پاکستانی عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے یاددہانی کرائی کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور خاص طور پر توانائی کے شعبے میں تیزرفتار ترقی کے لیے تعاون کے حوالے سے امریکی امداد نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس موقع پر کانگریس کے سربراہ ایڈ رائس نے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ تجارت میں اضافے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

ایلیٹ اینجل کا کہنا تھا کہ علاقائی ترقی کے لیے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات اور مسلسل رابطے ضروری ہیں۔

ملاقات کے دوران جلیل عباس جیلانی نے دنوں کانگریس اراکین کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

بدھ کو پاکستانی سفیر نے انٹیلیجنس کمیٹی کے منتخب سربراہ سینیٹر ڈیان فینسٹین سے بھی ملاقات کی۔

واشنگٹن میں پاکستان کے سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک اور بیان میں کہا گیا کہ جلیل عباس جیلانی نے تعلقات کی نئی پیشرفت سے آگاہ کیا، جس میں دونوں طرف حالیہ تبادلے اور آئندہ کے ملاقات بھی شامل تھیں۔

ملاقات میں افغانستان سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ سینیٹر فینسٹین نے پاکستانی حکومت کے ساتھ کام کرنے اور اقتصادی و سلامتی جیسے چیلنجز پر قابو پانے میں پاکستانی عوام کی مدد کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی۔

دونوں بیانات میں پاکستان کے نئے سفیر کو امریکی اراکینِ کانگریس کا اعتماد حاصل کرنے میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا۔

اگرچہ وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خارجہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے جاری دو سال کی طویل سرد مہری کو کم کرنے کے لیے تعلقات میں آہستہ آہستہ گرمجوشی پیدا کررہا ہے، لیکن کانگریس کے بعض اراکین اس کے مخالف ہیں۔

ایک حالیہ سماعت میں کانگریس کے رکن رائس نے پاکستان کو ایک "منافق" قرار دیا تھا، جو زبانی طور پر امریکا کے ساتھ تعاون کا اقرار کرتا ہے، جبکہ افغانستان میں ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت کو برسراقتدار لانے کے ہمارے بنیادی مقصد کو نقصان پہنچاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024