لاہور: دس سالہ ملازمہ تشدد سے ہلاک
اسلام آباد: پولیس نے ایک خاتون کو تشدد کرکے اپنی دس سالہ ملازمہ کو ہلاک کرنے کے جرم میں لاہور سے گرفتار کرلیا ہے۔
ملازمہ پر صرف یہ الزام تھا کہ اس نے چند روپے چوری کیے ہیں جسکی مالیت ایک ڈالر سے بھی کم بنتی ہے۔
بچی کو لاہور کے ایک مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جمعرات کے روز انتقال کرگئی۔
پولیس افسر محمد یوسف کے کہنا ہے کہ بچی کے جسم پر بدسلوکی اور تشدد کے نشانات دیکھنے کے بعد پولیس کو الرٹ کردیا گیا تھا۔ بعدازاں خاتون نے ملازمہ کو اسٹیل پائپ سے ہلاک کرنے کا اعتراف کرلیا۔
پاکستان میں بچوں کی مزدوری ایک عام بات ہے۔ ملک میں اس حوالے سے قوانین موجود ہونے کے باوجود عام طور پر اس کی پر سختی سے عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔
غیر اور ناخواندہ گھرانوں کے بچے گھروں میں گھریلو کام کاج کے لیے کام پر رکھے جاتے ہیں جنہیں اکثر زبانی، جسمانی اور جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔