• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کوہاٹ میں کرفیو اٹھا لیا گیا

شائع November 20, 2013
۔— رائٹرز فوٹو
۔— رائٹرز فوٹو

کوہاٹ: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں دو روز سے نافذ کرفیو بدھ کی صبح اٹھا لیا گیا۔

پیر کوضلع میں پرتشدد واقعات کے بعد صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے کوہاٹ اور ہنگو میں کرفیو نافذ کر کے فوج طلب کر لی گئی تھی۔

آج صبح کرفیو اٹھائے جانے کے بعد معمولات زندگی بحال ہونے لگے ہیں لیکن علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس کے تحت جلسے جلوسوں اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری بند رہے گی۔

کوہاٹ میں امن بحال کرنے کے لیے پیر کی رات اور پھر منگل کو اٹھائیس شیعہ اور سنی عمائدین پر مشتمل ایک جرگہ منعقد ہوا۔

جرگے میں طے کیا گیا کہ پولیس اور سیکورٹی ادارے کسی بھی ایسے ملزم کو گرفتار کرنے میں آزاد ہوں گے ، جس پر تشدد بھڑکانے اور اس میں حصہ لینے کا شبہ ہو گا۔

جرگے میں ڈپٹی کمشنر کوہاٹ امجد علی خان نے بدھ کی صبح سات بجے کرفیو اٹھانے کا اعلان کیا۔

جرگے کی قیادت پشاور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس ابن علی اور سابق ایم این اے جاوید ابراہیم پراچہ کریں گے۔

ادھر، منگل کو دوپہر تین سے شام پانچ بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی تاکہ لوگوں کی پریشانی میں کمی آ سکے۔

پیر کو پرتشدد واقعات میں ہلاک ہونے والے تین پولیس اہلکاروں نور محمد، خیر الرحمان اور ارشاد کو ان کے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

کوہاٹ کمشنر سید جمال الدین شاہ نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے اورکزئی اور کرم کے قبائلی علاقوں میں بھی جرگے بنائے ہیں تاکہ وہاں امن برقرار رکھا جا سکے۔

ڈی آئی جی ڈاکٹر اشتیاق مروت نے بتایا کہ دنگوں میں ملوث چودہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے گھروں سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024