نقطہ نظر افسانہ: نالہ لئی میں بہتے خواب جس رات وہ نیند میں یہ خواب دیکھتی تو بہت خوش ہوتی اور ساتھ کی چارپائیوں پر سوئے اپنے بچوں کو دیکھتی جو اب بڑے ہوگئے تھے۔
نقطہ نظر ’اگر میں نے بچوں کو بتادیا کہ میں جوکر ہوں تو وہ مجھ سے نفرت کریں گے‘ ‘اپنے آپ سے ملو اور اپنے ہونے کے معانی تلاش کرو۔ پرانے لفظ اپنی حیثیت کھو رہے ہیں نئی لفظ اپنی جگہ تلاش کریں گے۔‘
نقطہ نظر ایک بے ترتیب مقدمے کی رُوداد ’میں معذرت چاہتا ہوں 2 مختلف واقعات آپس میں گڈمڈ ہوگئے تھے۔ کتے کے کاٹنے اور چودہ ٹیکے لگنےکا واقعہ تو میرے بچپن کا ہے‘
نقطہ نظر ’اوہ میرے خدا، دنیا پورا ایک دن پیچھے رہ گئی‘ ’اوہ اب سورج بھی پیچھے رہ گیا ہے۔ 6 بج چکے ہیں اور ابھی تک نہیں نکلا‘، وہ سوچنے لگا کہ ہر شے پیچھے کی جانب کیوں جارہی ہے
نقطہ نظر ’آج لاک ڈاؤن کا آٹھواں روز ہے، راشن معلوم نہیں کہاں رہ گیا‘ ’میں جب وینٹی لیٹر سےبوڑھے کو اتارنے لگا تو اس نے مجھے ایسی نظروں سےدیکھا جو میں وبا کے بعد بھی شاید کبھی نہ بھلا پاؤں‘۔
نقطہ نظر افسانہ: 17 سفید بالوں کا المیہ 'آج کے بعد مجھ سے کسی قسم کا رابطہ نہ رکھنا، تمہارے خیالات جان کر افسوس ہوا، تم بھی بالکل ایک روایتی مرد ثابت ہوئے۔'
نقطہ نظر افسانہ: ’میں باتونی شخص کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں رکھنا چاہتی‘ یہ سن کر اس کی محبوبہ بہت ناراض ہوئی اور کہا کہ وہ ایک باتونی شخص کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں رکھنا چاہتی۔
نقطہ نظر افسانہ: طوفان کے بعد لوگو میرے ساتھ ظلم ہوگیا، میرا شوہر مجھےاور بیٹی کو چھوڑ کریہاں آگیا، اب وہ ضرور دوسری شادی کرلے گا۔ ہائےمیرا کیا ہوگا۔
نقطہ نظر افسانہ: گُم شُدہ شہر کی کہانی ’دیکھو مجھے چھوڑ دو میں ڈرا ہوا انسان ہوں، میرے ماں باپ بھی ڈرے ہوئے تھے اور انہوں نے مجھے سکھایا تھا کہ کسی سے مت لڑنا‘
نقطہ نظر افسانہ: بوڑھے آدمی کا خواب 'میری ایک عزیزہ گم ہوگئیں، کیا آپ نے انہیں دیکھا ہے؟ 35 سال عمر، رنگ گندمی اور آنکھیں بالکل میری آنکھوں جیسی تھیں'۔
نقطہ نظر افسانہ: ایک بیوہ کی سرگزشت ڈائری لکھتی رہوں تو صبح ہوجائے، نیند اب میری آنکھوں سے رُوٹھ گئی ہے، آتی بھی ہے تو ہر آہٹ پر چونک کر اُٹھ بیٹھتی ہوں۔
نقطہ نظر افسانہ : تیسرے پہر کا خواب ایک ویٹر کو کبھی سچی محبت نہیں مل سکتی۔ اب بھلا جس آدمی کو مکمل کھانا نہ مل سکے اسے مکمل محبت کس طرح مل سکتی ہے؟
نقطہ نظر افسانہ: جنگ میں پرندے گیت نہیں گاتے ’ہاں سب کچھ جل گیا۔ میں اس وقت کافی فاصلے پر تھا، کاش میں اس وقت کھیت میں ہی ہوتا۔‘
نقطہ نظر افسانہ: بندوق موجد کی کہانی اس کی بیوی رات جلد گھر آجانے کی وجہ سے کچھ حیران ہوئی کیونکہ کافی عرصہ ہوا وہ آدھی رات سے پہلے گھر نہیں لوٹتا تھا۔
نقطہ نظر افسانہ: سڑک اور تنہائی ‘میں آپ کو کیسے سمجھاؤں، میرے پاس مناسب الفاظ نہیں۔ ڈاکٹر صاحب اندر ایک عجیب خلا سا ہے’، اس نے سینے پر ہاتھ مار کر کہا۔
نقطہ نظر افسانہ: نیند میں چلتا ہوا شہر بھلا ان لوگوں کو میری بات کیسے سمجھ آسکتی تھی۔ یہ کیا سمجھیں گے کہ میں کون ہوں اور کیوں چیخ رہا ہوں؟
نقطہ نظر افسانہ: 7 منٹ کی زندگی 3 مہینے کوئی لمبا عرصہ نہیں ہوتا لیکن آدمی کو دُکھ کی دیمک لگ جائے تو 3 مہینے بہت ہوتے ہیں۔
نقطہ نظر افسانہ: کنویں کے اندر کا آدمی 60 سیکنڈز کی خوشی میں گزرتا لمحہ جب غم کےقالب میں ڈھلتا ہے توصدیاں نگل جاتا ہے۔ سو معلوم نہیں میں کب سے اس کنویں میں ہوں
نقطہ نظر افسانہ: طلاق، طلاق، طلاق ‘آدمی بھول سکتا ہے، یقین کرو، آدمی سب کچھ بھول سکتا ہے، حتٰی کہ یہ بھی کہ وہ آدمی ہے’۔
نقطہ نظر افسانہ: ’ابّا تُو نے گھاٹے کا سودا کیا‘ ’ابّا ان نوٹوں کی خوشبو کیسی ہے؟‘ ’میرے بچے مجھے معاف کردو۔ یہ حالات کا فیصلہ تھا، اس میں میرا کوئی قصور نہیں۔‘
Zahid Hussain ’آج بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہماری دہائیوں کی ناقص پالیسیز کا نتیجہ ہے‘ زاہد حسین