نقطہ نظر تھیلیسیمیا کیا ہے؟ اور اس سے نجات کس طرح ممکن ہے؟ آئیے سب سے پہلے یہ جانتے ہیں کہ تھیلیسیمیا ہے کیا چیز؟ اور کیا واقعی بیرونی حملہ آور اسے اپنے ساتھ لائے تھے؟
نقطہ نظر قصہ سوات میں واقع راجا گیرا کے قلعے کا سوات کے شہر مینگورہ سے 6 کلومیٹر کی مسافت پر اوڈیگرام گاؤں میں ایک پہاڑی کے اوپر راجا گیرا کے قلعے کے آثار موجود ہیں
نقطہ نظر رنگ بدلتی کالام کی خوبصورت ’ کُو‘ جھیل یہاں تک جانے کا راستہ یوں بھی آسان ہے کہ جھیل تک ٹھنڈے اور میٹھے پانی کی ندی سے وقتاً فوقتاً پیاس بجھائی جاسکتی ہے۔
نقطہ نظر گوتم بدھ اب ہمیں سوات میں دیکھ سکتے ہیں اطالوی آثارِ قدیمہ کے مشن نے مجسمے کو اب اصل شکل میں بحال کردیا جس کی زیارت کے لیے مقامی و غیر مقامی لوگ آتے رہتے ہیں
نقطہ نظر ضلع بونیر میں 'رانی گٹ' کے 2ہزار سال قدیم آثار رانی گٹ کی وجۂ تسمیہ وہ بڑا پتھر ہے جس کے اوپر رانی سرِشام بیٹھ کر ہواخوری کیا کرتی تھی۔
نقطہ نظر سوات کی غیر معروف بلند ترین چوٹی 'فلک سیر' کی سیر اِس مقام کی وجۂِ تسمیہ یہاں صدیوں سے جاری وہ چشمہ ہے جس کا پانی دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
نقطہ نظر ڈونچار آبشار، ایک خوبصورت پری سے منسوب سحرانگیز مقام ڈونچار آبشار تک پہنچنے کے لیے مینگورہ شہر سے بحرین تک کا راستہ ایک پکی سڑک کی شکل میں موجود ہے۔
نقطہ نظر جاروگو: آبشار جو تلوار کی دھار سے کم نہیں جاروگر آبشار بلاشبہ پاکستان کی بلند ترین آبشاروں میں سے ایک ہے۔
نقطہ نظر سرے شاہ سر جھیل: جہاں سکندرِ اعظم نے اپنی فوج منظم کی سرے شاہ سر چوٹی سینکڑوں سال سے تجارتی راستہ رہا ہے اور گمان ہے کہ یہاں سے سکندرِ اعظم نے ’اُورنوس‘ پر حملہ کیا تھا۔
نقطہ نظر کنڈول جھیل، جسے کلاشنکوف کی گولی بھی پار نہیں کر سکتی جھیل پر نظر پڑتے ہی انسان دم بخود رہ جاتا ہے۔ جھیل کا صاف و شفاف نیلگوں پانی آدمی پر ایک عجیب سی سرخوشی طاری کردیتا ہے۔
نقطہ نظر سوات میں پتھروں پر نقش تین ہزار سال پرانی پینٹنگز اب تک یہاں ایسی تاریخی پینٹنگز کی حامل قریب 49 مختلف جگہوں کو دریافت کیا جاچکا ہے۔
نقطہ نظر وہاڑا: سوات میں فنِ تعمیر کا 18 صدی پرانا شاہکار بدھ مت دور کے بعد سوات میں ہندو شاہی دور بھی اس وہاڑے پر گزرا جس کی وجہ سے یہ جگہ ہندوؤں کے لیے بھی مقدس مانی جاتی ہے۔
نقطہ نظر شیطان گوٹ جھیل: سوات میں واقع شیطان کا کونا کوئی نہیں جانتا کہ اتنی پیاری جھیل کا نام شیطان گوٹ کیسے پڑا۔ البتہ سب چاہتے ہیں کہ اس کا کوئی اچھا سا نام رکھ دیا جائے۔
نقطہ نظر بشیگرام جھیل: سوات کا حقیقی پرستان بشیگرام جھیل سمندر سے ساڑھے گیارہ ہزار فٹ بلندی پر واقع ہے اور اس کا شمار پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔
نقطہ نظر درال جھیل: خوبصورتی اور دیومالائی کہانیوں کا سنگم ہلی نظر میں جھیل پر ایک ایسے عقاب کا گمان ہوتا ہے جو ہوا میں پر پھیلائے اپنے لیے کسی شکار میں کی تلاش میں ہو۔
نقطہ نظر 20 طرح کا آڑو پیدا کرتی خوبصورت وادیء سوات مئی تا اگست سوات میں آڑو کے باغات سے وابستہ کاروبار عروج پر پہنچ جاتا ہے۔
نقطہ نظر سپین خوڑ: دشوار راستوں میں چھپی ایک جھیل حیران کن بات یہ ہے کہ جھیل سے پانی کے اخراج کا کوئی راستہ دکھائی نہیں دیتا مگر اس کا جواب ایک پشتو کہاوت میں ملتا ہے۔
نقطہ نظر شنگرئی: سوات کی گنگناتی آبشار سحر انگیز آبشار ’شنگرئی‘ کے بارے میں باقی ماندہ ملک تو درکنار خود سوات کی بیشتر آبادی بھی لاعلم ہے۔
نقطہ نظر سیدو بابا: سوات کے روحانی سرپرست سیدو بابا نہ صرف ریاست سوات بلکہ پورے خیبر پختونخوا میں مذہبی طور پر ایک بلند پایہ حیثیت کے حامل انسان تھے۔
نقطہ نظر سوات کیپ ہاؤس، ایک عہد ساز ادارہ اس دکان کو وزیرِ اعظم لیاقت علی خان، صدر ایوب خان اور ملکہء برطانیہ الزبتھ دوئم کے لیے تحائف تیار کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔