نقطہ نظر منی مرگ، فیری میڈوز تا رتی گلی: ہمالیائی گھاس کے میدانوں سے... تنہائی اور پہروں خاموشی میں ایک کوہستانی کاندھے پر بندوق لگائے گھوڑے پر آیا۔ قریب آکر کہنے لگا، ’جو کچھ ہے نکال دو۔‘
نقطہ نظر وادی بروغل و کرومبر جھیل: آنکھ محوِ حُسنِ تماشا ہے ابھی واپس مڑتے جھیل پر آخری نگاہ ڈالی۔ وہی حسرت بھری نگاہ جس سے انسان اس نگینے کو دیکھتا ہے جس کو وہ ہمیشہ کیلئے نہ پاسکتا ہو
نقطہ نظر پارا چنار: پاک سرزمین شاد باد ایک بزرگ خاتون ایسی ملی کہ جو روز اپنے بیٹے کی کال کے انتظار میں یہ مشکل چڑھائی چڑھ جاتی ہے مگر اس کا بیٹا فون نہیں کرتا
نقطہ نظر پاکستان کی ساحلی پٹی: سلسلہِ کُن فیکون انسانی پہنچ سے دور ہونے کےسبب رات کو سمندر کی لہروں میں قدرتی عمل ظہور پذیر ہوتا ہےجو دنیا میں کم ساحلوں پر دیکھا جاتاہے
نقطہ نظر پہاڑوں کے دیس میں کوہ پیماؤں کی ناقدری کیوں؟ ہمارا قومی کھیل ہاکی جس حال میں ہے اس کو دیکھتے ہوئے کوہ پیمائی کا گلہ کرنا بے سود لگتا ہے مگر پھر بھی شاید.
نقطہ نظر جو چلے تو جاں سے گزر گئے درد و رحم، محبت و سیاست، شیرینی و فکر کا جتنا دلچسپ امتزاج فیض احمد فیض کے ہاں ملتا ہے بلاشبہ وہ اُن ہی کا خاصہ ہے۔
نقطہ نظر دیوسائی میں قدرت کی موسیقی اور صدائے بلبل کبھی سکون سے ایک جگہ بیٹھ کر پہاڑوں میں غروب آفتاب کے بعد کا منظر دیکھا ہے آپ نے؟ میں وادی میں گونجتے سُروں کو سنتا رہا۔
نقطہ نظر سوات: لوگ پھر ہنسے دیکھو اذان کی آواز جب پہاڑی گاؤں میں شام کی تاریکی کے ساتھ پھیلتی ہے تو وہیں سجدہ کرنے کو دل کرتا ہے جہاں انسان بیٹھا ہو۔
نقطہ نظر ساحر لدھیانوی: تلخیاں سمیٹتا شاعر ساحر مبلغ تھے نہ مصلحت پسند، مگر ان کے اندر اپنے ماحول کے خلاف بغاوت کا جذبہ موجود تھا۔
ادب خواب فروش، خواب گیر، ن م راشد ن م راشد کی سوچ اور فکر اپنے زمانے کی کسی سیاسی و ادبی تحریک کی محتاج نہ تھی بلکہ ان کے اپنے داخلی اضطراب کا نتیجہ تھی.
نقطہ نظر اب کی بار دریائے عاشقاں کے کنارے چناب کے پانیوں میں ایسا امرت گھلا ہے کہ اس کے کنارے بسنے والے شہروں، بستیوں اور دیہاتوں کے ساتھ ذہن سے بھی زرخیز ہیں۔
نقطہ نظر نیل گگن تلے پاکستان کا نیلم اگر آپ ٹھنڈے میٹھے چشموں، جھاگ اڑاتے پانیوں اور بلند آبشاروں کو دیکھنا چاہتے ہیں تو نیلم سے بہتر مقام کوئی نہیں.
نقطہ نظر کاغان: برفانی تنہائی اور منجمد سیف الملوک یہ مقام مجھے ساری دنیا سے کٹا ہوا الگ تھلگ لگتا ہے جہاں بیٹھ کر قدرت کی آنکھ مچولی کا نظارہ سکون سے کیا جا سکتا ہو۔
نقطہ نظر شندور سے کالاش: کشور حسین شاد باد قدرت کو دیکھنے اور اپنے اندر سمونے کی چاہ نے کئی سفر کروائے مگر غذر سے گزرتے ہوئے مجھے لگا کہ قدرت کا محیط یہیں کہیں ہے۔
نقطہ نظر غذر: جہاں پانیوں کی جلترنگ بجتی ہے قدرت کو دیکھنے اور محسوس کرنے کی غرض سے سفر روحانی سکون کا ایک بہترین نسخہ ہے۔
نقطہ نظر گوجال: جہاں سے پاکستان 'شروع' ہوتا ہے نومبر کے دوسرے ہفتے کے آغاز میں ایسا سفید دن تھا کہ سرخ جیپ اور سرمئی رنگ کی جیکٹ کے علاوہ منظر میں کوئی رنگ نہ تھا۔
نقطہ نظر یہ 'نگر' نہیں، 'خوابوں کا نگر' ہے ہنزہ اور نگر ماضی میں دو الگ ریاستیں رہیں، اور ان دونوں کو بیچ میں بہتا دریائے ہنزہ الگ کرتا تھا۔
نقطہ نظر راما اور نلتر: خوبصورتی کے دو استعارے اگر آپ خالص پہاڑی زندگی اور موت جیسے سکون والی کوئی وادی دیکھنا چاہتے ہیں، تو راما اور نلتر ضرور جائیں۔
نقطہ نظر دیوسائی: جہاں خاموشی گنگناتی ہے دیوسائی کا حسن دیکھ کر ایسے لگتا ہے جیسے ولیم ورڈزورتھ نے اپنی مشہور نظمیں یہیں پر تخلیق کی تھیں۔
نقطہ نظر گانچھے: پاکستان کے ماتھے کا جھومر گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کا حسن تصویروں اور لفظوں میں سمونا ناممکن ہے۔ اس کی خوبصورتی صرف محسوس کی جا سکتی ہے۔
Farieha Aziz ’پاکستان میں آن لائن نگرانی سخت لیکن ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کا کوئی نظام موجود نہیں‘ فریحہ عزیز