ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل حملوں کا حکم دیا، حملے کے بعد ایران کسی بھی قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل تیار ہے، ایرانی عہدیدار
اپ ڈیٹ01 اکتوبر 202411:30pm
ہم نسل کشی کی اس جنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاج، بائیکاٹ اور کارروائیوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہیں، حماس رہنما
امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے حملے کی پیشگی اطلاع موصول ہونے، جی سیون ممالک کو حملے کی اطلاع امریکی ذرائع سے دیے جانے کے معاملے پر رد عمل نہیں دیا۔
صہیونی حکومت نیو کلیئر تنصیبات کے خلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے تو ہم لازمی، واضح انداز میں جدید میزائلوں سے اسرائیل کی نیو کلیئر سائٹس کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی کمانڈر
مغربی اتحادیوں اور عالمی برادری کی جانب سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کے مشورے سے صہیونی حکومت کے پیچھے ہٹنے کا امکان موجود نہیں جوکہ پہلے ہی تنازع کو وسیع کرنے کی کوشش میں ہے۔
اسرائیل کی جانب سے فضائی حملوں کی صورت میں جوابی کارروائی کیے جانے کا خدشہ ہے کیونکہ ایرانی دفاعی نظام کو کثیر جہتی نظام سے کم ترقی یافتہ سمجھا جاتا ہے۔
'ایران کا جوابی حملہ فلسطینیوں اور مسلم امہ کو ایک متاثر کُن پیغام دیتا ہے کہ کم از کم ایک مسلم ملک تو ایسا ہے جو اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے میں ایک لمحہ بھی نہیں کترائے گا'۔