نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (آخری حصہ) کمپنی بہادر چاہتی تھی کہ ذلت بھری اس واپسی پر کوئی ایسا ادھم مچایا جائے کہ شبہات کی آندھی اٹھے اور دھند میں سچ کوئی ڈھونڈ نہ سکے اپ ڈیٹ 15 نومبر 2021 07:00pm
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (پانچواں حصہ) کابل کی گلیوں میں جب شاہ شجاع کی روح اس کے جسم سے آزاد ہوئی تو کابل سیاسی حوالے سے 2 حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (چوتھا حصہ) جن گلیوں، میدانوں اور محلوں میں اپنی تمناؤں کی تسکین کیلئےسیاست کےمیلے سجتے ہیں وہاں موت کا پرندہ ہر پل آنکھیں کھولے جاگتا رہتا ہے
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (تیسرا حصہ) 'انگریزوں کے کسی قول و قرار کی کوئی حیثیت نہیں۔ آپ ہم کو آپس میں لڑوانے اور اپنےغاصبانہ قبضے کو طویل کرنے کے سوا کچھ نہیں کرسکتے'۔
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا (دوسرا حصہ) جب سب کچھ چھن جائے اور کھونے کے لیے کچھ نہ بچے تو 'تنگ آمد بجنگ آمد' کا راستہ ہی بچتا ہے۔ امیر دوست نے یہی راستہ اختیار کیا
نقطہ نظر پہلی اینگلو افغان جنگ: ایک جنگی سفر کی کتھا روس کو ہندوستان اور اطراف کے علاقوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے برطانوی راج کو ایک بفرزون مطلوب تھا جو افغانستان ہی بن سکتا تھا۔
Zahid Hussain ’طالبانیت اور فرقہ واریت کا گٹھ جوڑ‘: کیا ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ ہار رہے ہیں؟ زاہد حسین