پاکستان

مسائل کا حل سیاسی بیٹھک ہی ہے، بہت ہوگیا، اب پاکستان کو آگے بڑھنا چاہیے، بیرسٹر گوہر

مذاکرات کے لیے شرائط نہیں رکھیں، چند مطالبات پیش کیے ہیں، اس سے قبل بھی مذاکرات ہوئے لیکن پہلے مرحلے سے قبل ہی رابطہ ختم ہوگیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اس سے قبل بھی مذاکرات کا کہا تھا، مذاکرات ضرور ہونے چاہئیں، سیاسی مسائل کا حل سیاسی بیٹھک ہی ہے، بس اب بہت ہوگیا، اب پاکستان کو بہتری کی طرف بڑھانا چاہیے۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے لیے شرائط نہیں رکھیں، چند مطالبات پیش کیے ہیں، اس سے قبل بھی مذاکرات ہوئے لیکن پہلے مرحلے سے قبل ہی رابطہ ختم ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے کیس سے ڈسچارج ہونے کی درخواست دائر کی ہے، تمام مقدمات جعلی ہیں، سب کیسوں میں بریت مل جائے گی تحریک انصاف کی جانب سے درخواست وزیراعظم و دیگر کے خلاف دائر کردی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں، لیکن دنیا بھر میں احتجاج کے دوران گولی نہیں چلی، ڈی چوک میں احتجاج کے لیے مظاہرین بیٹھے بھی نہیں تھے اور شیلنگ شروع کردی گئی تھی۔

قبل ازیں، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں دوران سماعت پی ٹی آئی قیادت کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج پر تھانہ کراچی کمپنی میں درج 2 مقدمات میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی درخواست بریت پر فیصلہ نہیں ہو سکا۔

مقدمات کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے کی، بیرسٹر گوہر اپنے وکلا سردار مصروف، آمنہ علی اور مرتضیٰ طوری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ۔

جج نے نامزد دیگر ملزمان کو درخواست بریت دائر کرنے کی ہدایت کرتےہوئے کہا کہ ان مقدمات میں دیگر 7 ملزمان بھی نامزد ہیں، امتحان میں نہ ڈالیں۔

وکیل سردار مصروف نے کہا کہ دیگر ملزمان کا علم نہیں کہ کب پیش ہوں، جج نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کی حد تک حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دیا کریں، منظور کر لیا کروں گا، عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو 26 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاجی مارچ کے بعد درج کیے گئے 2 مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا، ان مقدمات سے بریت کے لیے بیرسٹر گوہر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے، حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان اس حوالے سے درج مختلف مقدمات میں گرفتار ہیں، جن کے کیسز عدالتوں میں چلائے جارہے ہیں۔