پاکستان

میانوالی: پنجاب پولیس نے فتنہ الخوارج کا تھانے پر حملہ ناکام بنادیا، 4 دہشت گرد ہلاک

20 سے زائد خارجی دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ کے ساتھ حملہ کیا اور عمارت پر راکٹ لانچرز برسائے، ہینڈ گرنیڈز بھی پھینکے، حملے میں 2 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے، پنجاب پولیس

پنجاب پولیس نے ضلع میانوالی میں 4 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے تھانہ چاپری پر حملے کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ خیبر پختونخوا سے متصل پنجاب کی بین الصوبائی سرحد پر عیسی خیل سرکل کے تھانہ چاپری پر دہشت گرد حملہ آور ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ 20 سے زائد خوارجی دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ کے ساتھ تھانے پر اچانک حملہ کیا، پولیس اور خوارجی دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، دہشت گردوں نے تھانہ کی عمارت پر راکٹ لانچرز برسائے، ہینڈ گرنیڈز بھی پھینکے۔

ترجمان کے مطابق حملے میں تھانہ چاپری کا تمام عملہ محفوظ رہا، تاہم 2 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئےجب کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے 4 خارجی دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس ہمہ وقت الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کر دم لیں گے۔

یاد رہے کہ 4 روز قبل بھی پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں سرحدی چوکی لکھانی پر 25 سے 30 خوارجی دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جسے پولیس نے ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کو فرار ہونے پر مجبور کردیا تھا۔

25 سے 30 خوارجی دہشت گرد چیک پوسٹ پر چاروں طرف سے حملہ آور ہوئے تھے اور راکٹ، دستی بموں سمیت بھاری اسلحے کا استعمال کیا تھا، پولیس نے تھرمل امیج کیمروں کی مدد سے خوارجی دہشت گردوں کی نشاندہی کی اور پولیس، ایلیٹ فورس، رینجرز اور سی ٹی ڈی اہلکاروں نے مل کر خوارجی دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔

پولیس کے جانبازوں نے مشین اور مارٹر گنز سے فائرنگ کرکے دہشت گردوں کو فرار پر مجبور کر دیا تھا۔

ترجمان پنجاب پولیس نے کہا تھا کہ موثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد بھاری جانی نقصان اٹھا کر فرار ہوگئے، خیبرپختونخوا بارڈر پر تمام چیک پوسٹس پہلے سے ہائی الرٹ تھیں، جس کے باعث یہ حملہ ناکام بنایا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران دہشت گردی کی حملوں میں فوج اور پولیس کے تقریبا 60 سے زیادہ جوان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں صرف اسی صورت میں کامیاب ہو سکتی ہیں جب بڑے پیمانے پر لوگ سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دیں۔

سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز تھنک ٹینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر امتیاز گل نے کہا کہ کسی بھی فوجی آپریشن کے دوران مقامی آبادی نہ صرف سماجی ڈھال کا کردار ادا کرتی ہے بلکہ یہ سیکیورٹی اداروں کے لیے آنکھ اور کان کے طور پر بھی کام کرتی ہے، لیکن مارچ 2022 کے بعد کی صورتحال کی وجہ سے اس وقت ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

19 نومبر 2024 کو ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں خوارج نے پاک فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو فوجیوں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 خوارج مارے گئے، اس دوران 12 جوانوں کی شہادت بھی ہوئی جن میں سیکیورٹی فورسز کے 10 اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 2 سپاہی شامل تھے۔