سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 8 خارجی دہشت گرد ہلاک، کیپٹن سمیت پاک فوج کے 2 جوان شہید
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے 2 مختلف اضلاع میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے 8 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک اور 9 کو زخمی کر دیا، اس دوران پاک فوج کے ایک کیپٹن سمیت 2 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے ملک کی خاطر جام شہادت نوش کیا جب کہ شہید محمد زوہیب الدین کی نماز جنازہ لاہور میں ادا کردی گئی جس میں وزیر اعظم سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ضلع بنوں کے علاقے بکاخیل میں آپریشن کے دوران 5 خارجی ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق دوسری کارروائی ضلع خیبر میں کی گئی، 3 خارجی ہلاک ہوئے جب کہ 2 دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشنز کے دوران پاک فوج کے 2 جوانوں نے جام شہاد نوش کیا، ضلع خیبر میں آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ کیپٹن محمد ذوہیب الدین نے جام شہادت نوش کیا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ضلع بنوں کے علاقے بکاخیل میں کیے گئے آپریشن کے دوران پنجاب کے ضلع جھنگ کے رہائشی 29 سالہ سپاہی افتخار حسین بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دفاع وطن میں ہمارے شہدا کی یہ عظیم قربانیاں ہمارے جذبے اور عزم کو تقویت دیتی ہیں، مسلح افواج قوم کی غیرمتزلزل حمایت سے دہشت گردی کے ناسور کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے پُر عزم ہیں۔
بعد ازاں شہید کیپٹن محمد زوہیب الدین کی نماز جنازہ لاہور میں ادا کردی گئی، وزیراعظم شہباز شریف بھی شہید کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔
ان کے علاوہ کورکمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا، اعلیٰ سول اور فوجی افسران بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شہید کیپٹن زوہیب کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شہید کیپٹن زوہیب نے انتہائی بہادری سے خوارجی دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہید کیپٹن پر پوری قوم کو فخر ہے، ہم شہید کیپٹن کو سلام پیش کرتے ہیں۔
صدر مملکت، وزیرِ اعظم کی سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف
قبل ازیں صدر مملکت آصف زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 8 خوارج کو جہنم واصل کرنے اور 11 کو زخمی کرکے حراست میں لینے پر سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور آپریشن کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے والے کیپٹن محمد زہیب الدین اور سپاہی افتخار حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اپنے ایک بیان میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ملکی سلامتی کی خاطر شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پوری قوم جام شہادت نوش کرنے والے جوانوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی۔
اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، پاک فوج کے افسران و اہلکار اپنی جان کی پروا کیے بغیر ملک کی دشمنوں سے حفاظت میں مصروف عمل ہیں، مجھ سمیت پوری قوم کو پاک فوج کے بہادر افسران و جوانوں پر فخر ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی، دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کے پاکستان میں انتشار کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ اپنے مستقبل کو اس ملک پر نچھاور کرنے والے جری و بہادر جوان اور ایثار کے جذبے سے سرشار ان کے اہل خانہ پوری پاکستانی قوم کا فخر ہیں، دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے باغ میں کارروائی کرتے ہوئے 4 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔
اس سے قبل 26 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد سےخوارج کے ایک گروہ کی ملک میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران دہشت گردی کی حملوں میں فوج اور پولیس کے تقریبا 60سے زیادہ جوان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں صرف اسی صورت میں کامیاب ہو سکتی ہیں جب بڑے پیمانے پر لوگ سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دیں۔
سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز تھنک ٹینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر امتیاز گل نے کہا کہ کسی بھی فوجی آپریشن کے دوران مقامی آبادی نہ صرف سماجی ڈھال کا کردار ادا کرتی ہے بلکہ یہ سیکیورٹی اداروں کے لیے آنکھ اور کان کے طور پر بھی کام کرتی ہے، لیکن مارچ 2022 کے بعد کی صورتحال کی وجہ سے اس وقت ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔
19 نومبر 2024 کو ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں خوارج نے پاک فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو فوجیوں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 خوارج مارے گئے، اس دوران 12 جوانوں کی شہادت بھی ہوئی جن میں سیکیورٹی فورسز کے 10 اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 2 سپاہی شامل تھے۔