پاکستان

پی ٹی آئی کے بارے میں دو ٹوک فیصلے کا وقت آپہنچا ہے، سینیٹر عرفان صدیقی

کیا فتنہ فساد کے ایجنڈے پر چلنے والا گروہ سیاسی جماعت کہلانے کا مستحق ہے، سینئر رہنما مسلم لیگ (ن)

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بارے میں دو ٹوک فیصلے کا وقت آپہنچا ہے، آج کریں یا کل لیکن ہمیں فیصلہ کرنا پڑے گا۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی 9 مئی کے بعد سیاسی جماعت نہیں رہی لیکن اسے ڈھیل دی گئی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سیاسی جھنڈا اٹھائے ایک خونخوار لشکر لاشیں گراتا، خون بہاتا، 9 مئی سے کہیں بڑے سانحے کے لیے اسلام آباد تک آن پہنچا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بارے میں واضح اور دوٹوک فیصلے کا وقت آپہنچا ہے، مزید تاخیر بہت مہنگی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کریں یا کل لیکن ہمیں فیصلہ کرنا پڑے گا، کیا بد امنی، لاقانونیت اور پاکستان مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا گروہ سیاسی جماعت کہلانے کا حق رکھتا ہے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں کون سی سیاسی جماعت ہے جس نے صوبائی طاقت کے ذریعے وفاق پر لشکر کشی کی ہو؟

یاد رہے کہ ماضی میں بھی پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق بات کی گئی تھی اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی اور عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم، بعد میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیردفاع خواجہ آصف اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ سمیت متعدد حکومتی وزرا نے اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کوئی بھی فیصلہ اپنی اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے کرے گی۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کے لیے پشاور سے پی ٹی آئی کا قافلہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں ڈی چوک پہنچ گیا ہے۔