حکومت سے مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات ختم، وفد واپس روانہ
حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شبلی فراز اور اسد قیصر کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ختم ہوگئی، جس کے بعد وفد واپس روانہ ہو گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی وفد کے درمیان ملاقات تقریباً سوا گھنٹے تک جاری رہی۔
قبل ازیں، ذرائع نے بتایا تھا کہ عمران خان احتجاج جاری رکھنے یا کال آف کرنے کا فیصلہ کریں گے اور پی ٹی آئی وفد احتجاج کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی تعین کرے گا۔
قبل ازیں، ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان منسٹر انکلیو میں مذاکرات ہوئے تھے، پی ٹی آئی کے وفد میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر، سینیٹر شبلی فراز اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر شامل ہیں۔
حکومت کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ اور انجینئر امیر مقام مذاکرات کا حصہ ہیں۔
تاہم، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے مابین مذاکرات شروع نہیں ہوئے، مزید کہنا تھا کہ اگر مذاکرات ہوئے تو سب کو آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومت سے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے جلد کوئی خبر آئے گی۔
ڈان نیوز کے مطابق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف اور بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ڈیڑھ گھنٹے تک مشاورت کی تھی، ملاقات کے دوران اسلام آباد میں احتجاج کے معاملے پر مشاورت کی گئی تھی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے ملاقات کرنے کے بعد واپس روانگی کے دوران بیرسٹر گوہر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خان صاحب کی احتجاج کی کال فائنل ہے، احتجاج کال آف والی بات نہیں ہے۔