پاکستان

پی ٹی آئی رہنما رضاکارانہ گرفتاریاں دے رہے ہیں، عطا تارڑ کا دعویٰ

وفاقی دارالحکوت میں بہت سے راستے کھلے ہیں کچھ بند ہیں، پی ٹی آئی صرف چاہتی ہے کہ صرف ان سے ڈیل کی جائے اور انہیں این آر او دیا جائے، وزیر اطلاعات و نشریات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دے رہے ہیں، شہر اقتدا میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگ نہیں چاہتے کہ ان کا لیڈر جیل سے باہر آئے، اسی طرح بہت سارے لوگوں نے نچلے لیول پر انتظامیہ سے رابطہ کرکے کہا ہمیں گرفتار کرلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب سے اور یہاں ( اسلام آباد) سے اطلاعات آئی ہیں کہ کچھ لوگ رضاکارانہ طور پر اپنی گرفتاریاں دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہر کا امن بحال رہے گا اور ہم نے کسی کو شہر کا امن خراب نہیں کرنے دینا، شہر اقتدار کے کافی راستے کھلے ہیں جبکہ کچھ بند ہیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ کچھ ہے ہی نہیں، یہ چاہتے ہیں صرف ان سے ڈیل کی جائے اور انہیں این آر او دیا جائے، یہ کام حکومت کا نہیں عدالتوں کا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، بیلاروس کے صدر آ رہے ہیں اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے اور ڈی ریل کرنے کی بالکل اجازت نہیں دے جائے گی، جو یہاں پہنچے گا اسے گرفتار کیا جائے گا، انہیں اپنے صوبے (خیبرپختونخوا) کا خیال نہیں ہے، راستے بند کرنے کی صرف اور صرف ذمہ دار تحریک انصاف ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کا احتجاج کس چیز کے لیے ہے؟ یہاں جو آئے گا اس کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے کہ سیکیورٹی کے اچھے انتظامات ہوں۔

عطاتارڑ کا کہنا تھا پی ٹی آئی نے پہلے ملک میں انتشار پھیلایا اور اب ان کی اپنی جماعت تقسیم کا شکار ہے، آج آنے والے بیلاروس کے وزرا اور وفد کو خوش آمدید کہیں گے اور ان کو بتائیں گے کہ ہم پرامن لوگ ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات نے پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلے اپنے صوبے کا امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کریں، کرم کے اندر آج بھی مظاہرے ہوئے ہیں وہاں پر صورتحال کو بہتر کریں، یہ ملکی معیشت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔