پاکستان

پی ٹی آئی احتجاج: اسلام آباد میں رینجرز، ایف سی تعینات کرنے کی منظوری

وفاقی حکومت نےانسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت منظوری دی، رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی اضافی نفری 22 نومبر سے تعینات ہوگی۔
|

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبرکو احتجاج کے پیش نظر وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نےانسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کےتحت منظوری دی، رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی اضافی نفری تعینات کرنے کا اطلاق 22 نومبر 2024 سے ہوگا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پنجاب اور سندھ رینجرز کے اہلکاروں کی تعیناتی ہوگی، اسلام آباد پولیس نے رینجرز اور ایف سی کے 9 ہزار اہلکاروں کی خدمات مانگی تھیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی مکمل اینٹی رائٹ کیٹس کے ساتھ مانگی گئی تھیں، اسلام آباد پولیس نے 22 نومبر سے رینجرز اور اضافی ایف سی کی خدمات طلب کی تھیں۔

ذرائع کے مطابق اسلا آباد پولیس نے پاک رینجرز کے 5 ہزار اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 4 ہزار اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کی درخواست کی تھی۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پہلے ہی ایک ہزار ایف سی اہلکار تعینات ہیں، آئی جی اسلام آباد پولیس نے خط لکھ کر رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کی سفارش کی تھی، امن و امان کی صورتحال کوہینڈل کرنےکے لیے رینجرز اور ایف سی کی خدمات طلب کی گئیں۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، آج رہنما پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ احتجاج کی کال برقرار ہے، 24 نومبر کو ہرصورت میں احتجاج ہوگا، کسی فالس فلیگ آپریشن کا حصہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ لانگ مارچ اتنے ہی زور و شور سے ہوگا جس زور و شور سے اس کا اعلان کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو اشتعال دلا رہے ہیں لیکن ہم پرامن طریقے سے آئیں گے، ہم کسی بھی قسم کے فالز فلیگ آپریشن کا حصہ نہیں بنیں گے، یہ ان لوگوں کے لیے پیغام ہے جو ہمارے لوگوں کے جذبے کو پروپیگنڈے کے ذریعے ختم کرنا چاہتے ہیں۔

15 نومبر کو 24 نومبر کو احتجاج کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پردے کے پیچھے سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام ارکان اپنے حلقوں سے 10، 10 ہزار ورکرز ساتھ لائیں، احتجاج میں شرکت نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔