دنیا

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا غزہ اور لبنان پر اسرائیلی جارحیت فوری رکوانے کا مطالبہ

وزیر اعظم شہباز شریف کا غزہ میں فوری اور غیرمشروط جنگ بندی، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری روکنے اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کرکے امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عرب اسلامی ممالک کے مشترکہ سربراہ اجلاس میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔

قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق فلسطین پر قابض اسرائیل کی غزہ اور لبنان پر مسلط کردہ جنگ کے تناظر میں پیر کو ریاض میں منعقدہ عرب اسلامی ممالک کے مشترکہ سربراہ اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے افتتاحی کلمات ادا کیے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی ولی عہد نے کہاکہ عالمی برادری فلسطین اور لبنان میں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت فوری رکوائے، انہوں نے غزہ میں اسرئیلی جرائم کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔

سعودی ولی عہد نے کہاکہ معصوم شہریوں کے خلاف اسرائیل کے جاری جرائم اور ہمارے مقدس مقام مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی فلسطینی عوام کے قانون حقوق کی بحالی کی کوشش کو ثبوتاژ کر رہے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (انروا) کو غزہ اور مغربی کنارے میں امداد کی فراہمی سے روکنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی۔

محمد بن سلمان نے کہاکہ ہم فلسطینی سرزمین اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اسرائیل غزہ پر جارحیت کی ہر حد پار کرچکا، وزیر اعظم شہباز شریف

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں فوری اور غیرمشروط جنگ بندی، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری روکنے اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کرکے وہاں خوراک، پانی، بجلی اور طبی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کردیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ریاض میں منعقدہ غیرمعمولی عرب اسلامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہ اسرائیل غزہ پر جارحیت کی ہر حد پار کرچکا، غزہ میں انسانی بحران تصور سے باہر ہے، زندگیاں ختم ہورہی ہیں، گھر تباہ ہورہے ہیں اور خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ کب تک ہسپتالوں کو بچوں کی لاشیں اٹھائے خواتین سمیت دھماکوں سے اڑایا جاتا رہے گا اور انسانیت اپنی آنکھیں بند کیے رکھے گی؟

وزیر اعظم نے کہاکہ فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگی جرائم کو عالمی عدالت انصاف اور میڈیا نسل کشی قرار دے چکا ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ اسرائیل ہراخلاقی ضابطے کو پامال کررہا ہے، قتل و غارت اور تباہی تاحال جاری ہے اور اس کے خاتمے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی، انہوں نے کہاکہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس جارحیت کو کب تک نظر انداز کیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کی ثابت قدمی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ عجوبہ نہیں ہے تو اور کیا ہے کہ دہائیوں سے جاری مظالم اور جارحیت کے باوجود فلسطینی عوام کے مزاحمت کے جذبے میں کوئی کمی نہیں آئی ، بے رحم محاصرے کے باوجود آزادی کے شعلے پوری آب و تاب کے ساتھ بھڑک رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے اور 1967 سے قبل کی سرحدات پر مشتمل ایک ایسی آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے غیر متزلزل حمایت کااعادہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، انہوں نے کہا کہ مقدس سرزمین پر انصاف اور دیرپا امن کے قیام یہی ایک واحد حل ہے۔

مسلمان ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کی تجارت بند کرنی چاہیے، رجب طیب اردوان

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کامرتکب ہو رہا ہے، مسلمان ممالک کو اسرائیل کے خلاف ضروری اقدامات لینے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کی تجارت بند کردینی چاہیے، تمام مسلمان ممالک کو چاہیے کہ اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہاکر دیں۔

ترک صدر نے عالمی برادری پر زورد یا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکے۔