دنیا

ایف بی آئی کا روس پر امریکی انتخابات میں مداخلت کا الزام، ایران کو بھی خطرہ قرار دیدیا

ایف بی آئی نے ایکس پر پوسٹ کی گئی دھاندلی کی مزید 2 ویڈیوز کو جعلی قرار دے دیا، انتخابات میں دھاندلی کی مزید جھوٹی خبریں پھیلائی جاسکتی ہیں، امریکی حکام

امریکا کے تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( ایف بی آئی) نے امریکی انتخابات کے دوران روسی مداخلت کا الزام عائد کردیا، ایف بی آئی نے ایکس پر پوسٹ کی گئی دھاندلی کی مزید 2 ویڈیوز کو جعلی قرار دے دیا۔

پیر کو رات گئے ایف بی آئی کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری بیان میں ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ روسی پروپیگنڈا گروپ کی جانب سے 2جعلی ویڈیوزشیئر کی گئیں، امریکی انتخابات سے متعلق روس جھوٹے پروپیگنڈے میں ملوث پایاگیا، انتخابات میں دھاندلی کی مزید جھوٹی خبریں پھیلائی جاسکتی ہیں، روس دھاندلی کی مزید جعلی ویڈیوز وائرل کرسکتا ہے۔

امریکا کے تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( ایف بی آئی) نے امریکی انتخابات کے دوران روسی مداخلت کا الزام عائد کردیا، ایف بی آئی نے ایکس پر پوسٹ کی گئی دھاندلی کی مزید 2 ویڈیوز جعلی قرار دے دیں۔

ایف بی آئی کے مطابق دفتر برائے قومی انٹیلی جنس (او ڈی این آئی)، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور سائبر سیکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی(سی آئی ایس اے)کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ’جمعہ کو ہمارے بیان کے بعد سےامریکی انٹیلی جنس کمیونٹی( آئی سی)نےغیر ملکی حریفوں بالخصوص روس پر نظر رکھی ہوئی ہے ، جو امریکی انتخابات کی سالمیت پر عوام کے اعتماد کو کمزور کرنے اور امریکیوں کے درمیان تقسیم کو ہوا دینے کے لیے اضافی اثر و رسوخ کی کارروائیاں کر رہے ہیں’۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’آئی سی کو توقع ہے کہ انتخابات کے دن اور آنے والے ہفتوں میں یہ سرگرمیاں تیز ہو جائیں گی اور غیر ملکی اثر و رسوخ کے بیانیےمعلق ریاستوں ( سوئنگ اسٹیٹس) پر توجہ مرکوز کریں گے۔

امریکی انٹیلی جنس حکام نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ’آئی سی کو دستیاب معلومات کے مطابق امریکی انتخابات کے حوالے سے روس سب سے زیادہ فعال خطرہ ہے، خاص طور پر روس سے تعلق رکھنے والے اثر و رسوخ کے حامل کردار انتخابات کی قانونی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے ویڈیوز اور جعلی مضامین تیار کر رہے ہیں، انتخابی عمل کے حوالے سے ووٹرز میں خوف پیدا کر رہے ہیں اور یہ بتارہے ہیں کہ امریکی سیاسی ترجیحات کی وجہ سے ایک دوسرے کے خلاف تشدد کا استعمال کر رہے ہیں ’۔

مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’آئی سی کو ان کوششوں سے تشدد بھڑکنے کا خطرہ ہے جس سے انتخابی عملہ بھی متاثر ہوسکتا ہے ،ہمیں خدشہ ہے کہ روسی کردار اس طرز کا اضافی تیار کردہ مواد کو الیکشن کے دن اور پولنگ بند ہونے کے دنوں اور ہفتوں میں جاری کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ’آئی سی کا خیال ہے کہ روسی اثر و رسوخ کے حامل کرداروں نے حال ہی میں ایک مضمون پوسٹ کیا اور اسے پھیلا یا ہے جس میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی حکام نے معلق ریاستوں میں بیلٹ بھرنے اور سائبر حملوں سمیت مختلف حربے استعمال کرتے ہوئے انتخابی دھوکا دہی کا منصوبہ تخلیق کیا ہے ’۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’روسی اثر و رسوخ کے حامل کرداروں نے حال ہی میں ایک ویڈیو بھی تیار کی اور اسے پھیلایا ہے جس میں ایک شخص کو انٹرویو دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں وہ ایریزونا میں انتخابی دھوکا دہی کا دعویٰ کررہا ہے ، جس میں نائب صدر کاملا ہیرس کے حق میں جعلی اوور سیز بیلٹ تخلیق کرنے اور ووٹر فہرستوں ردو بدل کے الزامات لگائے گئے ہیں، ایریزونا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ نے پہلے ہی ویڈیو میں کیے گئے دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا ہے۔

امریکی انٹیلی جنس اداروں کے مشترکہ بیان میں ایران کے حوالے سے خدشات کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا گیا ے کہ ایرانی اثرورسوخ کے حامل کردار بھی جعلی میڈیا مواد تخلیق کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں جس کا مقصد ووٹنگ کو دبانا یا تشدد کو بھڑکانا ہوسکتاہے، جیسا کہ انہوں نے ماضی کے انتخابات میں کیاتھا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’ہم نے پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ ایران بھی سابق امریکی اہلکاروں کے خلاف بدلہ لینے کے لیے پرعزم ہے جنہیں وہ جنوری 2020 میں قتل کیے گئے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا مجرم سمجھتا ہے۔

بیان میں امریکی رائے دہندگان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ’غیر ملکی قوتوں کی مسلسل امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونےکی کوششوں اور آن لائن غیر مستند مواد کی بھرمار کی روشنی میں قابل بھروسہ، سرکاری ذرائع بالخصوص ریاستی اور مقامی انتخابی حکام کی فراہم کردہ معلومات بھروسہ کیا جائے’۔