دنیا

صدارتی انتخاب: کاملا ہیرس، کیپیٹل ہل پر یلغار کیلئے ٹرمپ کی جانب سے اکسانے کے مقام پر خطاب کریں گی

نائب صدر وائٹ ہاؤس کے باہر ایلپس پارک میں 20 ہزار لوگوں سے خطاب کریں گی، اس تاریخی جگہ کے انتخاب کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ دونلڈ ٹرمپ امریکی جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔

امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار کمالا ہیرس اپنی انتخابی مہم کا خلاصہ اس مقام پر کریں گی جہاں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 2021 میں کیپیٹل ہل پر یلغار سے قبل اپنے حامیوں سے خطاب کیا تھا۔

کاملا ہیرس اپنے حتمی انتخابی خطاب کے دوران امریکی ووٹرز پر ریبپلکن امیدوار کو خیر آباد کہنے پر زور دیں گی۔

خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق انتخاب سے ایک ہفتہ قبل نائب صدر کی انتخابی مہم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس تاریخی جگہ کے انتخاب کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ دونلڈ ٹرمپ امریکی جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔

کاملا ہیرس کی انتخابی مہم کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا کہ پارٹی میں کچھ حلقوں کی جانب سے ان کے ڈونلڈ ٹرمپ پر بہت زیادہ اور اپنی پالیسیوں پر کم توجہ دینے کے بیان کے بعد نائب صدر امریکیوں کو ایک ’پر امید اور خوشگوار پیغام‘ بھی دیں گی۔

کاملا ہیرس وائٹ ہاؤس کے باہر ایلپس پارک میں 20 ہزار لوگوں سے خطاب کریں گی، یہ وہی جگہ ہے جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اشتعال انگیز تقریر میں 2020 کا الیکشن جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔

انتخابی مہم کے عہدیدار کے مطابق کاملا ہیرس اپنے اختتامی کلمات میں ووٹرز کو ڈونلڈ ٹرمپ کو خیر آباد کہنے اور ایک نئے راستے پر چلنے کا پیغام دیں گی۔

دوسری جانب 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا میں انتخابی مہم سے خطاب میں کاملا ہیرس کی انتخابی مہم کا اثر کم کرنے کی کوشش کریں گے، اس کے بعد وہ انتخاب کے لیے 7 اہم ترین ریاستوں میں سے ایک پینسلوینیا میں ریلی نکالیں گے۔

خیال رہے کہ 2024 کے امریکی انتخاب حالیہ تاریخ کے سب سے تقسیم شدہ انتخاب میں سے ایک بن چکے ہیں جس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے انتخاب میں شکست کی صورت میں نتائج کو تسلیم نہ کرنے کے بیان کے بعد امریکا میں چار سال پہلے سامنے آنے والے انتشار کے دوبارہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔

ادھر کاملا ہیرس سے اپنی تقریر میں حالیہ بیان کو دہرانے کی توقع کی جارہی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر بنے تو وہ دشمنوں کی فہرست پر توجہ دیں گے۔

امریکی نائب صدر وائٹ ہاؤس کے سامنے تقریر کے منظر کو استعمال کریں گی جسے ان کی انتخابی مہم نے صدارتی طاقت اور اتحاد کی علامت قرار دیا ہے۔

سی این این پول کے مطابق 30 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتخاب میں اپنی شکست کو تسلیم کریں گے جبکہ 73 فیصد کا ماننا ہے کہ کاملا ہیرس شکست کو قبول کر لیں گی۔