دنیا

امریکا کا اسرائیل کو ’تھاڈ‘ دفاعی میزائل سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ

امریکی صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر تھاڈ سسٹم اور اس سے وابستہ فوجی اہلکاروں کے عملے کو اسرائیل میں تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے ممکنہ ایرانی میزائل حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اسرائیل کو امریکا اسے اعلی سطح کے اینٹی میزائل اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم دینے اور فوجی عملے کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹ رائڈر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) سسٹم اور اس سے وابستہ فوجی اہلکاروں کے عملے کو اسرائیل میں تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

بیان کے مطابق میزائل سسٹم کا بنیادی مقصد ایران کی جانب سے اسرائیل پر یکم اکتوبر اور 13 اپریل کو کیے جانے والے بڑے حملوں کے بعد اسرائیلی فضائی دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔

اسرائیل نے ایران پر حملہ کرنے کے لیے ہدف کا تعین کرلیا، امریکا

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے امریکی نشریاتی ادارے ’این بی سی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ ایران کی طرف سے عسکری اور توانائی کی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے ایران پر جوابی حملہ کرنے کے لیے ہدف کا تعین کرلیا ہے۔

تاہم اس بات کا کوئی عندیہ نہیں ہے کہ اسرائیل جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا یا قتل و غارت کرے گا، رپورٹ میں نامعلوم امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے کارروائی کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی اور اسرائیلی حکام نے کہا کہ ’یوم کپور‘ کی موجودہ تعطیل کے دوران جوابی حملہ کیا جاسکتا ہے۔

اسرائیلی افواج نے بلیو لائن کو عبور کیا اور مرکزی بیس گیٹ کو ’تباہ‘ کیا، یونیفل

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ صہیونی فورسز کی تین پلاٹونوں کے بلیو لائن کو عبور کرنے کے بعد اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی لبنان میں اس کی امن فوج کے مرکزی بیس گیٹ کو تباہ کیا۔

اقوام متحدہ کے امن دستوں نے ایک بیان میں کہا کہ صبح 4 بج کر 30 منٹ پر اسرائیلی فوج کے دو ٹینک ان کے مرکزی دروازے کو ’تباہ‘ کرتے ہوئے زبردستی اندر اس داخل ہوئے جب امن دستوں کے فوجی سو رہے تھے۔

لبنان میں اقوام متحدہ کی امن افواج ’یونیفل‘ نے مزید کہا کہ ’اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی ہمارے امن فوجیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ہمارے رابطے کے طریقہ کار کے ذریعے احتجاج کرنے کے تقریباً 45 منٹ بعد اسرائیلی ٹینک وہاں سے چلے گئے۔‘

رپورٹ کے مطابق صبح 6 بج کر 40 منٹ پر امن دستوں نے اطلاع دی کہ ان کی رہائش سے تقریباً 100 میٹر شمال میں کئی راؤنڈ فائر کیے گئے جو بظاہر کسی قسم کے کیمیکل ایجنٹ کے ساتھ حملہ تھا۔

حفاظتی ماسک پہننے کے باوجود کیمپ میں دھواں داخل ہونے کے بعد 15 امن فوجیوں کو جلد کی جلن اور معدے کے مسائل سمیت مختلف اثرات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ امن دستوں کے فوجیوں کا علاج جاری ہے۔