پاکستان

بلوچستان: دکی میں کوئلے کی کان پر مسلح افراد کا حملہ، 20 افراد جاں بحق

مسلح افراد کے ایک گروپ نے رات گئے دکی کے علاقے میں کان پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، پولیس افسر

بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلے کی کان پر مسلح افراد کے حملے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق دکی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ہمایوں خان نے بتایا کہ مسلح افراد کے ایک گروپ نے رات گئے دکی کے علاقے میں کان پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

دکی کے ایک ڈاکٹر جوہر خان شادیزئی نے بتایا کہ اب تک ضلعی ہسپتال میں 20 لاشیں اور 6 زخمی افراد کو منتقل کیا گیا ہے۔

چیئرمین ضلع کونسل دکی خیر اللہ ناصر نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ شرپسندوں نے کول کمپنی کے دفتر پر گرینیڈ اور راکٹ لانچرز سے حملہ کیا اور سائٹ پر موجود مشینری کو آگ بھی لگا دی۔

ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ اور اسسٹنٹ کمشنر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، جہاں ایف سی کمانڈنٹ اور دکی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھی موجود تھے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ متوفیوں کا تعلق پاکستان کے مختلف علاقوں کے علاوہ افغانستان سے بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 7 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لورالائی منتقل کر دیا گیا ہے، مزید کہا کہ تمام ضروری طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں بھیجا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ نے بتایا کہ علاقے میں صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ، ایف سی اور پولیس کے ساتھ بھرپور کوآرڈینشن کر رہی ہے۔

وزیر اعلی بلوچستان کا دہشتگردوں کے خلاف مؤثر کارروائی کا حکم

انہوں نے کہا کہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی جائے گی اور واقعہ کی تحقیقات محکمہ انسداد دہشت گردی سے کرائی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دکی میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان نے دہشت گردوں کے خلاف فوری و مؤثر کارروائی کا حکم دیا ہے۔

سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ مذکورہ علاقے کو سیل کرکے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے، مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر غریب مزدوروں کو نشانہ بنا کر ظلم کی انتہا کردی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے، عام غریب مزدوروں کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بنایا جاتا ہے، دہشت گرد بزدل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، ایک ایک بے گناہ کے قتل کا حساب لیں گے، بے گناہوں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ان بے گناہوں کا ناحق قتل لے ڈوبے گا، دہشت گردوں کا قلع قمع کرکے ان کے وجود سے دھرتی کو پاک کریں گے، مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح حق کی ہوگی دہشت گردوں کو منہ کی کھانی پڑےگی۔

واضح رہے کہ 27 اگست کو بلوچستان میں کالعدم عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک ہی دن میں موسیٰ خیل، مستونگ، بولان اور قلات میں مختلف واقعات میں 40 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔