پاکستان

کابینہ نے فلسطین، لبنان میں امدادکیلئے وزیراعظم ریلیف فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی

وزیراعظم کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس مقصد کیلئے اسٹیٹ بینک کو ایک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔

وفاقی کابینہ نے فلسطین اور لبنان میں اسرائیلی مظالم سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے وزیراعظم ریلیف فنڈ قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔

منظوری اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی، کابینہ نے اس مقصد کیلئے اسٹیٹ بینک کو ایک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔

منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال فلسطین اور لبنان کے لئے امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں گے، اجلاس کو وفاقی وزارتوں اور محکموں میں ای آفس پر عملدرآمد کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کے ای گورننس پروگرام پر عملدرآمد کے اقدامات کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے ای گورننس ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں چودہ درجے بہتری آئی ہے۔

اجلاس کو مزید بتایاگیا کہ وفاقی حکومت کی تمام چالیس ڈویژنوں میں ای آفس پر عملدرآمد جاری ہے جبکہ کچھ وزارتوں میں یہ عمل مکمل ہو گیا ہے۔

وزیراعظم نے ای آ فس میں مزید بہتری لانے اور دو ہفتے بعد اس حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لینے کی ہدایات جاری کیں۔

وزیراعظم نے فلسطین کے لئے امدادی پروگرام کا لائحہ عمل تین دن میں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی افواج کے زیر عتاب فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے ہمیں بحیثیت قوم متحرک ہونا پڑے گا، حکومت لبنان میں پھنسے 71 پاکستانی شہریوں کو بذریعہ دمشق وطن واپس لا رہی ہے۔

وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت غزہ اور فلسطین میں پاکستان کی جانب سے امدادی سامان بھیجنے کی پیشرفت کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں بریفنگ کےد وران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک پاکستان کی جانب سے 1810 ٹن پر مشتمل ادویات، غذائی سامان، ملبوسات اور دیگر امدادی اشیاء کی 10کھیپ فلسطین بھیجی جا چکی ہیں، مزید پاکستانی شہریوں کو جنگ زدہ علاقوں سے وطن واپس لانے کے لئے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے تین دن میں حکومت پاکستان کی جانب سے فلسطین کے لئے امدادی پروگرام کا لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی افواج کے زیر عتاب فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے ہمیں بحیثیت قوم متحرک ہونا پڑے گا، امدادی سرگرمیوں میں ملک کی معروف این جی اوز کو شامل کیا جائے، غزہ سے تعلق رکھنے والے زیادہ سے زیادہ طلبا کو پاکستان میں تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں، اس سرگرمی میں سرکاری اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تعلیمی اداروں کی شرکت یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان لبنان میں پھنسے 71 پاکستانی شہریوں کو بذریعہ دمشق وطن واپس لا رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور زمینی و فضائی حملوں کو ایک سال کا عرصہ مکمل ہو گیا جہاں ایک سال کے دوران تقریباً 42 ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

گزشتہ روز حکومت کی جانب سے فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) بلائی گئی تھی جس میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ اسرائیل کو نسل کشی پر مبنی اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔