پاکستان

بھائیوں اور بہنوں کی حمایت جاری رکھیں گے، شہباز شریف کا یوم یکجہتی فلسطین پر بیان

اسرائیل عالمی طاقتوں، بین الاقوامی اداروں، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کا تمسخر اڑا رہا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یوم یکجہتی فلسطین پر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اسرائیلی مظالم اور جارحیت کا سامنا کرنے والے نہتے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

سرکاری ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے آج فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے یوم یکجہتی کے موقع پر ایک پیغام میں کہا کہ حکومت پاکستان فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک ایسی آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوجاتی جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج پوری قوم اپنے نہتے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی حمایت کے لیے یوم یکجہتی منا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی نئی لہر کا آغاز ہوئے ایک سال گزر چکا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی طاقتوں، بین الاقوامی اداروں، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کا تمسخر اڑا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو نہ صرف شدید بمباری بلکہ انہیں بھوک اور پیاس کا بھی سامنا ہے جبکہ غزہ کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دہشت گردی گزشتہ سال 7 اکتوبر کو شروع نہیں ہوئی بلکہ یہ پچھلی سات دہائیوں سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اب غزہ اور فلسطین تک محدو د نہیں رہی بلکہ خطے کے دوسرے ملکوں تک بھی پھیل گئی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کے دل اپنے نہتے فلسطینی بھائیوں اوربہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانے اور فلسطینی بھائیوں بہنوں کی حمایت کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کی بھی میزبانی کریں گے۔

یوم یکجہتی کے موقع پر آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد اور تقریبات کی نگرانی کے لیے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، شیری رحمٰن، خواجہ سعد رفیق اور نیئر بخاری پر مشتمل ایک کمیٹی پہلے ہی تشکیل دے دی گئی تھی۔

فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کے لیے ملک بھر میں عوامی اجتماعات اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ ایک ایسے مستقبل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے جہاں 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست موجود ہو، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 7 اکتوبر کو جماعت اسلامی کے اسرائیل مخالف احتجاج میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے خواتین اور بچوں کو شہید کیا جارہا ہے، صورتحال پر پورے پاکستان کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن کو امیر جماعت اسلامی بننے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ہے جس میں اس وقت دنیا کا سب اہم مسئلہ اسرائیلی جارحیت ہے، اس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔