بیروت میں اسرائیلی حملے جاری، شہادتوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مختلف اسرائیلی حملے جاری ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں درجنوں افراد شہید ہوچکے ہیں جب کہ مجموعی طور پر اموات کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی حملے رات بھر جاری رہے، لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اسرائیل کے حملوں میں اب تک 2 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں 127 بچے اور 261 خواتین شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کو جنوبی لبنان کی ایک مسجد کے اندر راتوں رات نشانہ بنایا ہے جس میں کچھ اموات ہوئی ہیں تاہم اس حوالے سے حتمی تعداد نہیں رپورٹ نہیں کی گئی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے انٹیلی جنس کی ہدایت پر حزب اللہ کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جو ایک کمانڈ سینٹر کے اندر کام کر رہے تھے۔
’جنوبی لبنان میں صلاح غندور ہسپتال سے متصل ایک مسجد کے اندر اس کمانڈ سینٹر کا استعمال اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) اور ریاست اسرائیل کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے کیا جارہا تھا‘۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی قصبے بنت جبیل میں واقع ہسپتال کو ’اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا‘، ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد سلیمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہسپتال پر براہ راست حملہ ہوا تھا۔
حزب اللہ کا اسرائیلی ٹینک کو براہ راست نشانہ بنانے کا دعویٰ
ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے کہا کہ ہمارے جنگجوؤں نے مارون جنگل کے علاقے میں پیش قدمی کرتے ہوئے اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو نشانہ بنانے کے لیے گائیڈڈ اینٹی آرمر میزائل کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں دشمن کا جانی نقصان ہوا۔
حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے لبنان میں زمینی حملے شروع کیے جانے کے بعد اسرائیل پر 7 حملے کیے گئے، تازہ ترین کارروائی میں فادی ون میزائل کا استعمال کرتے ہوئے شمالی شہر حیفہ کے قریب واقع رامات ڈیوڈ فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
گروپ نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد کے قریب اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد راکٹ داغے۔
’2 لاکھ سے زائد افراد شام میں پناہ لے چکے ہیں‘
اقوام متحدہ کے کمشنر نے کہا ہے کہ 2 لاکھ سے زائد افراد اسرائیلی بمباری سے فرار ہونے کے لیے لبنان سے شام میں پناہ لے چکے ہیں۔
فلیپو گرانڈی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ حکام، شامی ہلال احمر اور ان کی ایجنسی سرحد کے ساتھ بے گھر ہونے والوں کو مدد فراہم کر رہی ہے۔