دنیا

حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللہ کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق

حسن نصراللہ کا جسد خاکی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے سے نکالا گیا، حزب اللہ کے شہید سربراہ کے جسم پر براہ راست کوئی زخم نہیں ہے، ذرائع

لبنان کے میڈیکل اور سیکیورٹی ذرائع نے ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللہ کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی خبر کے مطابق حسن نصراللہ کا جسد خاکی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے سے نکالا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید حسن نصراللہ کے جسم پر کوئی براہ راست زخم نہیں ہے۔

اگرچہ حزب اللہ نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی تھی لیکن بیان میں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ اصل میں انہیں کیسے مارا گیا، تنظیم نے یہ بھی نہیں بتایا تھا کہ ان کی آخری رسومات کب ادائی کی جائیں گی۔

تاہم لبنان کے میڈیکل اور سیکیورٹی دونوں ذرائع نے کہا کہ ان کے جسم پر کوئی براہ راست زخم نہیں تھا اور ایسا لگتا ہے کہ موت کی وجہ دھماکے کی شدت سے ہونے والا طاقتور اثر تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی جب کہ اسرائیل نے بیروت حملوں میں ان کے علاوہ دیگر سینئر رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اپنے ایک بیان میں حزب اللہ نے کہا تھا کہ سید حسن نصر اللہ گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایک روز قبل ہونے والے اس حملے میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینت نصراللہ نے بھی جام شہادت نوش کیا جب کہ اسرائیلی فوج کے مطابق حزب اللہ کے دو اہم کمانڈر بھی اس حملے میں دم توڑ گئے۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیاکہ بیروت پر اسرائیلی فوج نے 5،5 ہزار پاؤنڈ کے بم برسائے، ایف 35 لڑاکا طیاروں نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، سات گھنٹے تک وقفے وقفے سے ہونے والی بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

حسن نصرااللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ تنظیم کی قیادت اس بات کا عزم کرتی ہے کہ وہ دشمن کا مقابلہ کرنے، غزہ، فلسطین کی حمایت، لبنان اور اس کے ثابت قدم اور قابل احترام عوام کے دفاع میں اپنا جہاد جاری رکھے گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل نے لبنان کے درالحکومت بیروت پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا جس میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا جس کا بنیادی مقصد سید حسن نصر اللہ کو مارنا تھا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا

حسن نصراللہ کی شہادت سے بہت سے متاثرین کو انصاف ملا، جوبائیڈن

حسن نصراللّٰہ کی موت خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کیلئے ضروری تھی، نیتن یاہو